23 دسمبر ، 2017
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بین البراعظمی میزائل تجربات کے بعد شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سلامتی کونسل میں یہ قرارداد امریکا کی جانب سے پیش کی گئی، قرارداد کے حق میں 15 جبکہ مخالفت میں کسی نے ووٹ نہیں دیا۔
قرارداد کے تحت شمالی کوریا کی 75 فی صد ریفائنڈ آئل مصنوعات پر پابندی ہوگی جو میزائل پروگرام چلانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔
نئی پابندیوں کے تحت شمالی کوریا کی پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات کو محدود کرتے ہوئے 5 لاکھ بیرل سالانہ کردیا گیا جبکہ خام تیل کی سپلائی کو 40 لاکھ بیرل سالانہ کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 2019 تک دنیا بھر میں کام کرنے والے شمالی کوریائی افراد کو نوکریوں سے نکال کر وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا پر رواں سال تیسری بار پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر پابندیوں کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا امن چاہتی ہے، موت نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری شمالی کوریا کے ساتھ امن کے لیے کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 29 نومبر کو شمالی کوریا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک ایسے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو امریکا کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس موقع پر امریکا نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرے کا باعث نہیں بنے گا۔