Time 27 دسمبر ، 2017
پاکستان

بینظیر کے قتل سے قبل آئی ایس آئی، فوج کے وزارت داخلہ کو لکھےگئے خطوط منظرعام پر

محترمہ بینظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو شہید کیا گیا تھا—۔فائل فوٹو

سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کے 10 سال بعد انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور پاک فوج کے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خطوط منظرعام پر آگئے۔

دی نیوز اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ خطوط بینظیر بھٹو کی زندگی کو لاحق خطرے سے متعلق ہیں۔

جیو نیوز کو حاصل 2 خطوط آئی ایس آئی نے دسمبر2007 میں وزارت داخلہ کو لکھے۔

19 دسمبر  2007 کو لکھے گئے خط میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف، بینظیر بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کے قتل کا ذکر ہے۔

آئی ایس آئی کے خط کے بعد ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ نے بھی وزارت داخلہ کو خط لکھا جبکہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات سے بھی اس حوالے سے معلومات ملیں۔

ان رپورٹس میں کہا گیا کہ خفیہ ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ اسامہ بن لادن نے صدرمشرف، بینظیر بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کے قتل کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے بعد روانگی کے وقت خود کش حملے کے نتیجے میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید ہوگئی تھیں، اس حملے میں 20 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

رواں برس 31 اگست کو انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بےنظیربھٹو کے قتل کیس کا فیصلہ سنایا، جس کے مطابق 5 گرفتار ملزمان کو بری، 2 ملزمان (سابق ایس پی خرم شہزاد اور سابق سی پی او سعود عزیز)کو سزا جب کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد کی قرقی کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب بینظیر بھٹو کی 10ویں برسی پر ان کے صاحبزادے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اپنی والدہ کا قاتل سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو سمجھتے ہیں، جنہوں نے بینظیر بھٹو کی سیکیورٹی کو جان بوجھ کر ہٹایا تاکہ انھیں منظر سے ہٹایا جا سکے۔ 

 بی بی سی کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'میں اس شخص کو بینظیر کا قاتل نہیں سمجھتا جس نے 27 دسمبر 2007 کو ان پر حملہ کیا کیوں کہ پرویز مشرف نے صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میری والدہ کو قتل کروایا'۔

بلاول بھٹو زرداری کے مطابق 'پرویز مشرف نے بینظیر بھٹو کو براہِ راست دھمکی دی اور کہا کہ ان کے تحفظ کی ضمانت ان کے ساتھ تعاون پر منحصر ہے'۔

مزید خبریں :