17 جنوری ، 2018
اسلام آباد: حکومت پاکستان اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 1961کے ایوبی دور کی ’’آئیڈیا ایوارڈ اسکیم‘‘ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت سرکاری امور بلاتاخیر نمٹانے کیلئے حاضر سروس اور ریٹائرڈ حکام سے تجاویز سفارشات طلب کی جائیں گی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے پاکستان پبلک ایڈمنسٹریشن ریسرچ سنٹر، مینجمنٹ سروسز ونگ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو 1961 کی ایوب خان دور کی آئیڈیا ایوارڈز اسکیم کا نوٹیفکیشن اس کے خدوخال بھجوا دیئے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سرکاری لیٹر نمبر R-2000/4/3 مجریہ جنوری 2018 کے مطابق 31 مارچ 2018 تک حاضر سروس اور ریٹائرڈ وفاقی حکام کے لئے سرکاری دفاتر میں سرخ فیتے کی لعنت کے خاتمے کے لئے تجاویز دے سکیں گے نامزد تجویز دہندہ کے قابل عمل آئیڈیا کو کارکردگی سرٹیفکیٹ تعریفی اسناد اور ایک لاکھ روپے تک کے انعام کی سفارش کرنے والا فورم انعام سے نوازے گا آئیڈیا ایوارڈاسکیم کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔
حکومت پاکستان نے 1961 میں کارآمد تجاویز پیش کرنے پر وفاقی حکومتی ملازمین کی حوصلہ افزائی کیلئے آئیڈیا ایوارڈ اسکیم متعارف کروائی، اس اسکیم کا مقصد ملازمین کے علم، تجربہ اور بصیرت کو بروئے کار لاتے ہوئے حکومتی مشینری کو بہتر بنانا تھا۔
اس اسکیم کے تحت حاصل ہونے والے آئیڈیاز/تجاویز کو ابتدائی طور پر محکمانہ جائزہ کمیٹی (DSC) اور بعدازاں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن، سیکرٹری فنانس ڈویژن اور ڈائریکٹر جنرل پاکستان پبلک ایڈمنسٹریشن ریسرچ سنٹر پر مشتمل مجلس قائمہ کے ذریعے جانچا جاتا ہے۔
مجلس قائمہ نامزد تجویز دہندہ کے آئیڈیا کو کارکردگی سرٹیفکیٹ/ تعریفی اسناد اور نقد 1,00,000 روپے تک کی سفارش کرنے کا اعلیٰ فورم ہے۔
اس اسکیم کے تحت وفاقی حکومت کے تمام حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین اور اس کے علاوہ وفاقی حکومت کے ماتحت نیم سرکاری یا خودمختار اداروں کے ملازمین آئیڈیاز اور تجاویز دینے کے اہل ہیں۔
کوئی بھی اہلکار اپنا آئیڈیا براہ راست دفتر ہذا یا ای میل پر ارسال کرسکتا ہے، تجاویز ان پہلوؤں پر مشتمل ہوسکی ہے۔ کارکردگی، طریقہ کار، اسلوب، نظام، دفتری ترتیب، آلات، نئے انفارمیشن ٹیکنالوجی اصولوں کے تحت فائل ورک (مثلاً ای فائلنگ وغیرہ)، تعاون، تعلقات عامہ، ملازمین کو متحرک کرنا، ملازمین کیلئے اصول وضوابط، رکاوٹیں، ضیاع، متروک شدہ اوصول وضوابط، بے قاعدگیاں اور دیگر شامل ہیں۔
نوٹ: یہ خبر 17 جنوری کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی ہے۔