26 جنوری ، 2018
ڈارک انٹرنیٹ یا سیاہ انٹرنیٹ کی اصطلاح انٹرنیٹ پر موجود ایسے نیٹ ورک سرور کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو عام انٹرنیٹ صارفین کی پہنچ سے دور یا ناقابل تلاش ہوتے ہیں۔
ڈارک ویب ورلڈ وائیڈ ویب کا ایسا حصہ ہے جس تک پہنچنے کے لیے آپ کو خصوصی سافٹ وئیر کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن جب آپ ایک مرتبہ اس کے اندر پہنچ جاتے ہیں تو وہ بالکل ایسے ہی نظر آتی ہے جیسے کوئی بھی عام ویب سائٹ۔
تاہم، اس دنیا میں موجود کچھ ویب سائٹ اس حد تک پوشیدہ ہوتی ہیں کہ کوئی سرچ انجن بھی انہیں ڈھونڈ نہیں سکتا اور خصوصی ایڈریس ہونے کی ہی صورت میں آپ اسے دیکھ سکتے ہیں۔
انٹرنیٹ کی دنیا کے اس حصے یعنی ڈارک ویب میں خصوصی مارکیٹیں یعنی ’ڈارک نیٹ مارکیٹس‘ بھی قائم ہوتی ہیں جہاں غیر قانونی دھندہ کیا جاتا ہے مثلاً وہاں پر آتشیں اسلحہ، منشیات یا خصوصی فحش فلمیں فروخت کی جاتی ہیں اور اس کے لیے خصوصی کرنسی مثلاً بٹ کوائن کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس دنیا میں ایسی بھی مارکیٹس موجود ہوتی ہیں جہاں آپ کو اجرتی قاتل دستیاب ہوتے ہیں جنہیں آپ خرید کر کسی کو بھی قتل کروا سکتے ہیں۔
یہ دنیا ایسے لوگوں اور گروہوں کا مسکن ہوتی ہیں جو خود کو عام دنیا یا حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچا کر رکھنا چاہتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق گوگل سرچ انجن کے ڈیٹا بیس میں صرف 16 فیصد ویب صفحات کا اندراج موجود ہے جبکہ باقی ویب سائٹس اب بھی گوگل کی پہنچ سے دور ہیں۔ اس لیے انہیں کسی کے لیے بھی تلاش کافی مشکل ہوتا ہے۔
ایسی صورتحال میں ڈارک ویب قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کام کو مشکل ضرور بنا دیتی ہیں مگر ایسی مثالیں بھی موجود ہیں جب سیکیورٹی ایجنسیاں ایسی ویب سائٹس تک پہنچنے اور ان کو چلانے یا استعمال کرنے والوں تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہیں۔
اس کی ایک مثال ڈارک ویب پر منشیات کا کاروبار کرنے والی بڑی مارکیٹ ’ سلک روڈ‘ کو چلانے والے شخص راس البرکٹ کی گرفتاری میں کامیابی ہے۔
اسی طرح امریکی ادارے ایف بی آئی نے حال ہی میں ڈاک ویب پر بچوں سے جنسی تشدد کی ویب سائٹ چلانے والے دو افراد کو بھی گرفتار کیا تھا۔