14 فروری ، 2018
ملتانی بلیو پاٹری (ظروف سازی) کی شناخت اور صدراتی ایوارڈ یافتہ فنکار استاد محمد عالم دل کا دورہ پڑنے کے باعث 71 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
استاد محمد عالم کی انگلیوں کی ذرا سی جنبش سے تیار ہونے والے ظروف کے شاہکار نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ملتان اور ان کی پہچان بنے۔
انہوں نے چاول کے دانے پر اور مختلف دالوں پر قرآنی آیات لکھ کر جو باریک کام کیا اس سے متعلق ان کا دعویٰ تھا کہ ان جیسا نفیس کام پوری دنیا میں کوئی اور نہیں کرسکتا۔
استاد عالم 1947ء کو پیدا ہوئے، 14 سال کی عمر میں استاد اللہ وسایا سے بلیو پاٹری کے کام سیکھنے کا آغاز کیا اور یوں 15 سال کی ریاضت کے بعد وہ خود بھی اس فن کے استاد کہلائے۔
انہیں 2008ء میں یونیسکو ایوارڈ سے نوازا گیا جب کہ 23 مارچ 2011ء کو انہیں صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی دیا گیا۔
استاد عالم نے 4 اپریل 2003ء کو ملتان میں انسٹویٹ آف بلیوپاٹری کی بنیاد رکھی جس سے ان کے بیٹوں سمیت سیکڑوں نوجوانوں نے یہ فن سیکھا۔
انہیں اپنے کام سے اس قدر لگاؤ تھا کہ انتقال کے وقت بھی اپنے انسٹیویٹ میں کام کر رہے تھے جب کہ استاد عالم نے پسماندگان میں بیوہ، 6 بیٹے اور 3 بیٹیاں چھوڑیں ہیں۔
بلیوپاٹری کے لگاؤ رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ اس فن کو ہمشیہ استاد محمد عالم کی ضرورت رہے گی۔