پاکستان
21 جولائی ، 2012

پاکستان کا افغانی باشندوں کے پناہ گزینی حیثیت ختم کرنے کامنصوبہ

 پاکستان کا افغانی باشندوں کے پناہ گزینی حیثیت ختم کرنے کامنصوبہ

کراچی…محمد رفیق مانگٹ…پاکستان رواں برس کے آخر تک تما م افغانی باشندوں کے پناہ گزینی کی حیثیت( اسٹیٹس) کومنسوخ کرنے کامنصوبہ بنا رہا ہے۔ برطانوی اخبار’گارجین‘ کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا افغان مہاجرین کا حامل ملک پاکستان اس وقت تیس لاکھ افغانیوں کو بے دخل کرنے جا رہا ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ ان پناہ گزینوں کو وطن واپس بھیجنے سے افغانستان مزید بحران کا شکار ہو جائے گا جو پہلے ہی عسکریت پسندی کی وجہ سے تباہ ہے اور اس کی تمام معیشت مغربی ممالک کی موجودگی اور غیر قانونی منشیات کی تجارت پر منحصر ہے۔اخبار کے مطابق مغربی ممالک اس پالیسی پر نظر ثانی کے لئے پاکستان پر دباوٴ ڈال رہے ہیں، اس پالیسی سے پاکستا ن کے تعلقات اقوام متحدہ اور دیگر عالمی شراکت داروں سے بگڑ سکتے ہیں۔ بین الاقوامی برادری اور افغان حکومت نے پناہ گزینوں کیاتنی بھاری تعداد کی واپسی کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے کوئی حکمت عملی تیا ر نہیں کی۔ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے امور کے انچارج حبیب اللہ خان نے اخبار کو بتایا کہ اسلام آباد اس پالیسی پر نظر ثانی کیلئے کوئی نرمی نہیں دکھائے گا۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری چاہتی ہے کہ ہم اس پالیسی کا جائزہ لیں لیکن ہم ان پر یہ بات واضح کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین ہمارے لئے امن و امان ،تحفظ،معیشت اور مقامی ثقافت کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بین الاقوامی برادری کو اس مسئلے پر زیادہ تشویش ہے تو وہ افغان مہاجرین کے لئے اپنے ممالک کے دروازے کھول دے،افغان پناہ گزین یورپ،امریکا،کینیڈا آسٹریلیا جیسے ترقی یافتہ ممالک میں زیادہ خوش رہنا پسند کریں گے۔ پاکستان نے تیس سال سے زیادہ عرصہ تک افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے۔اس وقت1.7 ملین افغان مہاجرین کا اندراج ہے اور ان میں سے نصف سے زیادہ 18سال سے کم عمر کیمپوں میں رہتے ہیں۔

مزید خبریں :