حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافہ کردیا


وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا۔ پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 3 روپے 56 پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر3 روپے 56 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 88 روپے7 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے62 پیسے فی لیٹراضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 98 روپے45 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 28 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹراضافہ کیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل کی نئی قیمت 76 روپے46 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 65 روپے 30 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔

نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوچکا ہے۔

خیال رہے کہ اوگرا نے یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 94 پیسے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش کی تھی۔

اوگرا کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو بھیجی گئی سمری میں یکم مارچ سے پٹرول 3روپے 56پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 6روپے 94پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفاری کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ اوگرا نے مٹی کا تیل بھی 6روپے 28پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی تھی۔

 گزشتہ ماہ بھی وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

بلاول بھٹو کی مذمت

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پھر ن لیگ حکومت بے نقاب ہوگئی اور اس کا عوام دشمن چہرہ سامنے آگیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو عزیز رکھنے والی کوئی جمہوری حکومتیں ایسے قدم نہیں اٹھاتیں، تیل کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کےطوفان کودعوت دینا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ میٹرو ٹرین جیسے اوٹ پٹانگ منصوبوں نے معیشت پر اثر دکھانا شروع کردیا ہے، حکومت کی قرضہ پالیسی اور بڑے منصوبوں نے گرتی معیشت کابریک فیل کردیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس اور ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا جائے۔

مزید خبریں :