05 مارچ ، 2018
اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب اور مسلم لیگ (ن) کا راستہ روکنے کے لیے پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کو مشترکہ کوشش کی پیشکش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے سیاسی جماعتوں نے رابطے شروع کردیئے اور اسی سلسلے میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان اتفاق کی صورت میں پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کا عہدہ اپنے پاس اور ڈپٹی چیئرمین شپ کا عہدہ تحریک انصاف کو دینے کی پیشکش کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رابطہ کاروں نے پیپلز پارٹی کی پیشکش اعلیٰ قیادت تک پہنچانے پر اتفاق کیا ہے۔
خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ کے لئے 53 ووٹ درکار ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کے پاس 45 سے زائد ووٹ ہیں۔
سینیٹ میں پیپلز پارٹی 20 نشستوں کے ساتھ دوسری اور تحریک انصاف 12 نشستوں کے ساتھ تیسری بڑی جماعت ہے۔
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے عمل میں آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جن کی حمایت حاصل کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں نے رابطے تیز کردیے۔
پیپلز پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان سے کامیاب ہونے والے 8 آزاد سینیٹرز نے حمایت کی یقین دہانی کرادی جب کہ فاٹا سے کامیاب ہونے والے نومنتخب آزاد سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے آج مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی ہے۔