پاکستان
Time 21 اپریل ، 2018

پنجاب میں بھی غیر متعلقہ شخصیات سے سیکیورٹی واپس، رپورٹ عدالت میں پیش

چیف جسٹس نے چاروں صوبوں کے آئی جیز کو غیر متعلقہ افراد سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دیا ہے: فوٹو/ فائل

لاہور: آئی جی پنجاب نے چیف جسٹس پاکستان کے حکم پر سیکیورٹی پر مامور 4 ہزار 610 اہلکاروں کو واپس بلا لیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے گزشتہ روز سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران چاروں صوبوں کے آئی جیز کو غیر متعلقہ افراد سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دیا تھا جس پر آئی جی خیبرپختونخوا نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرکے رپورٹ جمع کرائی تھی۔

آئی جی پنجاب پولیس عارف نواز نے بھی چیف جسٹس کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے پنجاب بھر میں سیکیورٹی پر مامور 4 ہزار 610 اہلکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔

پنجاب میں 1853 شخصیات سے سیکیورٹی واپس لی گئی ہے، 297 سیاستدانوں کی سیکیورٹی سے1347 اہلکار واپس بلا لیے گئے ہیں۔

آئی جی پنجاب کےحکم پر 527 پولیس افسران کی سیکیورٹی سے 1074 اہلکار واپس بلائے گئے ہیں، لوئر کورٹس کے 469 افسران کی ڈیوٹی سے 626 اہلکار جب کہ 23 وکلا کی سیکیورٹی پر تعینات 39 اہلکار واپس بلائے گئے ہیں۔

250مذہبی رہنماؤں کی سیکیورٹی پر تعینات 296 اہلکار اور 233 شہریوں کی سیکیورٹی انجام دینے والے 1075 اہلکاروں کو بھی واپس بلا لیا گیا ہے۔

کیس کی سماعت

دوسری جانب سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وی آئی پی شخصیات کو اضافی سیکیورٹی دینے کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس دوران آئی جی پنجاب نے اضافی سیکیورٹی واپس لینے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 4610 اہلکار واپس بلائے گئے، سیاستدانوں سے297 اہلکارواپس لیے گئے، 527 اضافی اہلکار سول اور پولیس افسران سے واپس لیےگئے ہیں جب کہ 469 اضافی اہلکار ماتحت عدلیہ کے ججز سے لیے گئے ہیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ جنہیں سیکیورٹی کی ضرورت ہے انہیں ضرور سیکیورٹی دیں، ایسانہ ہوسیکیورٹی نا ہونے کی وجہ سے کوئی سانحہ ہو۔

چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو شاباش دی اور 2 ہفتوں میں سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کرلی۔


مزید خبریں :