Time 11 مئی ، 2018
پاکستان

ملزم کرنل جوزف کو مکمل استثنیٰ حاصل نہیں: اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فیصلہ سنایا: فوٹو/ کرنل جوزف سفارتی کارڈ

اسلام آباد: ہائیکورٹ نے ٹریفک حادثے میں نوجوان عتیق کی ہلاکت کےکیس میں نامزد امریکی سفارتکار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو 2 ہفتوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت دے دی۔


حکومت نے ٹریفک حادثے میں نوجوان کی ہلاکت میں ملوث امریکی سفارت کار کا نام پہلے ہی بلیک لسٹ میں شامل کر رکھا ہے اور اسلام آباد پولیس نے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے جب کہ نوجوان عتیق بیگ کے والد نے سفارتکار کا نام ای سی ای میں ڈالنے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

عدالت کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق مقتول عتیق کے والد کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے اپنے حکم میں وزارت داخلہ کو کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے ہدایت جاری کردی ہے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہےکہ ملزم کرنل جوزف کو مکمل استثنیٰ حاصل نہیں ہے لہٰذا وزارت داخلہ امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے 2 ہفتوں میں فیصلہ کرے۔

کیس کا پس منظر

7 اپریل کی سہ پہر 3 بجے امریکی ملٹری اتاشی نے اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے قریب سگنل توڑ کر موٹرسائیکل سوار دو افراد کو کچل دیا تھا۔

حادثے میں عتیق بیگ نامی نوجوان موقع پر جاں بحق اور اس کا کزن شدید زخمی ہوگیا تھا جب کہ پولیس نے سفارتی استثنیٰ کے باعث کرنل جوزف کو جانے کی اجازت دی تھی۔

پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کرنے پر سیکیورٹی افسر تیمور پیرزادہ کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

ایف آئی آر میں سیکیورٹی افسر پر حملہ اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔ 

مزید خبریں :