19 مئی ، 2018
اسلام آباد: نوازشریف پر منی لانڈرنگ کے الزام میں چیئرمین نیب کی طلبی کے موقع پر قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس اِن کیمرا کردیا گیا۔
نیب کی جانب سے میاں نوازشریف پر 4.9 ملین ڈالر بھارت منی لانڈرنگ کے الزام سے متعلق ایک پریس ریلیز جاری کی گئی تھی جس پر مسلم لیگ (ن) نے شدید تنقید کی اور وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کےدوران چیئرمین نیب کو اسمبلی طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون انصاف نے چیئرمین نیب کو 16 مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا لیکن اس روز انہوں نے پیش ہونے سےمعذرت کرلی تھی جس کے بعد کمیٹی نے اب انہیں 22 مئی کو طلب کر رکھا ہے۔
ذرائع کےمطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی طلبی کے موقع پر قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا 22 مئی کو ہونے والا اجلاس اِن کیمرا کردیا گیا ہے جس میں میڈیا کو رسائی نہیں ہوگی، اجلاس اِن کیمرا کرنے سے متعلق اراکین کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے جب کہ اجلاس کو اِن کیمرا کرنے کا فیصلہ چیئرمین قائمہ کمیٹی اور اسمبلی سیکرٹریٹ نے کیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ چیئرمین نیب نے 22 مئی کے اجلاس میں حاضری کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی کی رکنیت سے استعفے دینے والے پی پی کے نوید قمر اور شگفتہ جمانی کے استعفوں کو تاحال منظور نہیں کیا گیا ہے۔