25 مئی ، 2018
فیس بک نے اپنی ویب سائٹر پر سیاسی اشتہار پوسٹ کرنے کے لیے سخت شرائط نافذ کر دی ہیں۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ میشبل رپورٹ کے مطابق فیس بک نے گزشتہ روز امریکا کے فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کے لیے کوئی بھی سیاسی اشتہار پوسٹ کرنے کے لیے سخت شرائط عائد کردی ہیں۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد تمام سیاسی اشتہارات کو شفاف بنانا اور سوشل میڈیا پر ایسے کسی بھی مواد کو روکنا ہے جس سے انتخابات میں کوئی مشکل پیش آئے۔
حالیہ ڈیٹا اسکینڈل کے فیس بک پر صارفین کے اعتماد میں خاصی کمی ہوئی ہے اور اس اعتماد کی بحالی کے لیے فیس بک مسلسل نئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
انہی اقدامات کے تحت فیس بک نے سیاسی اشتہارات پر نگرانی پہلے سے سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت فیس بک صارفین فراہم کردہ dedicated archive کے آپشن میں جاکر اشتہار دینے والے کا نام، عمر، مقام، بجٹ اور دیگر بنیادی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
فیس بک گلوبل پالیٹکس اور گورنمنٹ آؤٹ ریچ ڈائریکٹر کیٹی ہارباتھ کا کہنا ہے کہ ہمارا اہم مقصد صارفین کی مدد کرنا ہے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ کون اشتہار دے رہا ہے اور کون اس پر رقم خرچ کر رہا ہے۔
فی الحال نئی سیاسی اشتہارات پالیسی کو صرف امریکا میں نافذ کیا گیا ہے لیکن آئندہ ہفتے اس کا دائرہ دیگر ملکوں تک بڑھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ کیمبرج اینالیٹکا اسکینڈل کے بعد فیس بک نے اُن 200 ایپس کو معطل کردیا ہے جو صارفین کا ڈیٹا بغیر اجازت غیر قانونی طور پر استعمال کر رہی تھیں۔
فیس بک اس وقت ایک ہزار سے زائد ایپس کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے یہ معلوم کر رہی ہے کہ صارفین کا فیس بک ڈیٹا کون کون غلط جگہ پر استعمال کر رہا ہے۔