مشرف پاکستان جانے کے حوالے سے الجھن کا شکار

خود کو تنہا محسوس کررہا ہوں تاہم پارٹی ورکرز حوصلہ بڑھاتے رہتے ہیں—فائل فوٹو۔

دبئی: آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ زندگی میں کبھی الجھن کا شکار نہیں ہوا تاہم پاکستان جانے کے بارے میں بہت کنفیوژ ہوں۔

دبئی میں صحافیوں سے گفتگو میں مشرف کا کہنا تھا کہ عدالت نے کافی مبہم فیصلہ دیا ہے، جس نے کنفیوژ کردیا ، خواجہ آصف کے بارے میں فیصلہ کلیئر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام مقدمات میں ضمانت دی جائے، 26 جولائی سے پہلے فیصلہ سنایا جائے اور گرفتار نہ کرنے کی ضمانت دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ خود کو تنہا محسوس کررہا ہوں تاہم پارٹی ورکرز حوصلہ بڑھاتے رہتے ہیں۔

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کےبغیر کوئی کیسے سفر کرسکتا ہے؟ فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 6 دیگر سیاسی مقدمات ہیں ان کا کیا ہوگا؟ یقین دہانی کرائی جائےکہ ای سی ایل میں نام شامل نہیں کیاجائےگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے سیاسی رہنما اپنے امیدوار میرے حق میں دست بردارکرانے کیلیے تیار ہیں۔

خیال رہے کہ جمعرات کو ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا تھا کہ نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے سابق صدر کا شناختی کارڈ بلاک کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کا شناختی کارڈ بلاک ہونے سے ان کا پاسپورٹ بھی از خود بلاک ہوگیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کا شناختی کارڈ بلاک ہونے سے ان کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد ہوگئے ہیں جبکہ وہ پاکستان میں موجود 10 سے زائد جائیدادوں کی خریدوفروخت سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کیس میں پرویز مشرف کو 13 جون کو طلب کررکھا ہے۔

شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک ہونے کے بعد اب پرویز مشرف پاکستان تک سفر کیسے کریں گے یہ واضح نہیں۔

سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس بھی زیرسماعت ہے جس میں خصوصی عدالت نے ان کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کا حکم دے رکھا ہے۔

مزید خبریں :