13 جون ، 2018
نگراں حکومتوں کے قیام کے بعد الیکشن کمیشن کی ہدایت پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا تبادلہ کردیا گیا اور ان کی جگہ پولیس سروسز آف پاکستان گریڈ 22 کے سینئر افسر امجد جاوید سلیمی کو تعینات کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے نئے آئی جی پولیس سروسز کے 14ویں کامنتھ سے تعلق رکھتے ہیں۔
یکم نومبر 1986کو انہوں نے بطور اے ایس پی پولیس سروس جوائن کی، ان کی سب سے پہلی تعیناتی اے ایس پی اوگی ضلع مانسہرہ تھی۔
ایس پی کے طور پر انہوں نے اے آئی جی ٹریننگ اور گوجرانوالہ اور میانوالی کے ڈی پی اوز کے طور پر خدمات انجام دیں اور پھر اقوام متحدہ کے امن مشن پر بوسنیا میں ڈیڑھ سال تعینات رہے۔
اقوام متحدہ امن مشن سے واپسی پر ڈی پی او ساہیوال اور سیالکوٹ رہے جس کے بعد ان کی تعیناتی اسپیشل برانچ پنجاب میں ہوگئی۔
پھر ان کا تبادلہ بلوچستان ہوا جہاں وہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور سی سی پی او کوئٹہ رہے۔
بلوچستان سے پھر پنجاب تبادلہ ہوا اور پھر وہ ڈی پی او جھنگ، اے آئی جی فائنانس پنجاب، ڈی آئی جی ایلیٹ پنجاب، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، آر پی او ساہیوال، آر پی او سرگودھا، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ، آر پی او ملتان اور ایڈیشنل آئی جی پٹرولنگ ہائی ویز رہے۔
امجد جاوید سلیمی کی تعیناتیوں کے دوران سیالکوٹ جیل میں 7ججز کا قتل، لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملہ اور بادامی باغ میں مسیحی بستی جلانے کےواقعات بھی پیش آئے۔