22 جون ، 2018
کراچی: سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری رپورٹ میں سابق آئی جی غلام حیدر جمالی سمیت 70 اعلیٰ افسران کو ذمہ دار قرار دے کر رپورٹ نیب کو بھجوادی گئی۔
سندھ پولیس میں سال 2012 سے 2015 کے دوران غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری رپورٹ ایڈیشنل آئی جی ثناءاللہ عباسی اور ڈی آئی جی نعیم شیخ نے تیار کی ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق 2012 سے 2015 کے دوران سندھ پولیس میں 4748 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں جن میں کانسٹیبلز، جونیئر کلرکس اور دیگر پوسٹوں پر بھرتیاں کی گئیں۔
انکوائری رپورٹ میں سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت محکمے کے 70 اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جس میں اُس وقت کے 4 ڈی آئی جی اور 25 ایس ایس پی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذمہ داران میں ڈی ایس پی سمیت 44 اعلیٰ افسران جن میں 7 ایس ایس پی، 7 انسپکٹر، 2 سب انسپکٹر، 4 اسسٹنٹ سب انسپکٹر، 26 جونیئر افسران، ایک کانسٹیبل سمیت 12 کلرکس اور منسٹریل اسٹاف بھی شامل ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے مزید کارروائی کے لیے رپورٹ چیف سیکریٹری اور نیب کو بھجوادی ہے۔