پاکستان
Time 14 جولائی ، 2018

نوازشریف کیخلاف دو ریفرنس کا ٹرائل جیل میں ہوگا، سزا کیخلاف اپیلیں دائر نہ کی جاسکیں



اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف جاری دیگر 2 نیب ریفرنسز کا ٹرائل اب جیل میں ہی ہوگا جب کہ سزا کے خلاف نوازشریف، مریم اور محمد صفدر کی اپیلیں آج دائر نہ کی جاسکیں۔

وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر 1، نواز شریف اور دیگر کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرے گی۔

وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کا عکس—۔ جیو نیوز

اڈیالہ جیل میں ٹرائل کا حکم قومی احتساب آرڈیننس کی شق 16 کے تحت دیا گیا ہے۔

اپیلیں دائر نہ ہوسکیں

دوسری جانب نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث آج دائر نہ کی جاسکیں۔

موسم گرما کی تعطیلات میں عدالتی وقت دن ایک بجے تک ہے جس کے باعث اب پیر کے روز اپیلیں دائر کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز گزشتہ روز لندن سے براستہ ابوظہبی لاہور پہنچے تھے، جہاں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے انہیں ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرکے خصوصی طیارے میں اسلام آباد منتقل کیا اور بعدازاں انہیں اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔

6 جولائی کو عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال اور جرمانہ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال قید اور جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو ایک برس قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔

دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس تاحال احتساب عدالت میں زیرِ سماعت ہیں، جن میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔

نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے، جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا، تاہم پھر 30 جولائی کو سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے دیگر ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کی توسیع کردی تھی۔

مزید خبریں :