ایم کیو ایم کا وفاق میں تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ


کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وفاق میں پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کو کسی کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ حکومتی بینچوں پر بیٹھے گی۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں لہٰذا ہمارے مینڈیٹ کا بھی احترام کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ اتنے تجربات کے بعد ایم کیو ایم سندھ حکومت میں شامل ہوگی۔

جہانگیر ترین سے ملاقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران واضح طور پر کہا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کو کچھ نہیں چاہیے، صرف شہر کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں دیرینہ پانی کا مسئلہ ہے اور اس سلسلے میں کے فور منصوبے کی تکمیل ضروری ہے، اس کے علاوہ سیوریج کا پانی کا بھی مسئلہ ہے۔

ایم کیو ایم کنوینر نے کہا کہ تحریک انصاف کا بھی شہر میں میں مینڈیٹ ہے اور ان کے نمائندوں کے بھی یہی مطالبے ہوں گے، یہ اس شہر کا حق ہے، ہم سب کوشش کریں گے اسے دلوایا جائے ۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ پچھلی مرتبہ اپوزیشن میں بیٹھے تھے لیکن حکومت سازی میں مدد کی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے لیکن انتخابات میں دھاندلی کا احتجاج عدالتوں اور الیکشن کمیشن کے ذریعے کریں گے جو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کی قومی اسمبلی میں 6 نشستیں ہیں تاہم تحریک انصاف کے لیے وفاق میں حکومت سازی کے لیے اپنے نمبرز مکمل کرنے کے لیے ان کی کافی اہمیت ہے۔

جہانگیر ترین کی ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات

پیر کی رات تحریک انصاف کے سینیئر رہنما جہانگیر ترین کراچی آئے اور ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے ملاقات کی اور وفاق میں شامل تحریک انصاف کا ساتھ دینے کی دعوت دی۔

ملاقات کے بعد جہانگیر ترین نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا تھا کہ ایم کیوایم نے تحریک انصاف کی حمایت کے عوض کئی مطالبات سامنے رکھے ہیں جن میں کراچی پیکج، بلدیاتی اختیارات کے لئے آئین میں ترمیم اور انتظامی یونٹس کے مطالبات سرفہرست ہیں۔

اس کے علاوہ مطالبات میں کراچی میں کمیونٹی پولیس اور ماس ٹرانزٹ کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

’ایم کیوایم وفاقی حکومت میں گئی تو سندھ کابینہ میں نہیں لیا جائے گا‘

اس سے قبل پیپلزپارٹی نے حکومت سازی کے حوالے سے ایم کیوایم سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا اور اسے وفاق یا صوبائی حکومت میں سے کسی ایک کو چننے کا آپشن دے دیا۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ایم کیوایم سے متعلق فیصلے سے اس کی قیادت کو آگاہ کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایم کیوایم وفاقی حکومت کا حصہ بنی تو اسے سندھ کابینہ میں نہیں لیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کا مؤقف ہےکہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایم کیوایم وفاق میں تحریک انصاف اور سندھ میں پیپلزپارٹی کے ساتھ ہو لہٰذا ایم کیوایم کو وفاقی یا سندھ حکومت میں سے کسی ایک کو چننا ہوگا۔

مزید خبریں :