دنیا
Time 23 اگست ، 2018

حج کے دوران شیطان کو ماری جانے والی کنکریاں کہاں جاتی ہیں؟

سرکاری اندازے کے مطابق سالانہ تقریباً 1 ہزار ٹن کنکریوں کو ٹھکانے لگایا جاتا ہے—.فائل فوٹو

ہر سال حج کے دوران عازمین رمی جمرات میں تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارتے ہیں، جو حج کا ایک اہم رکن ہے۔

لیکن یہ کنکریاں کہاں جاتی ہیں، آئیے جانتے ہیں:

منی' میں ان کنکریوں کو صاف کرنے کی کارروائی ایک خود کار عمل ہے جو جمرات پل کے تہہ خانے میں 15 میٹر کی گہرائی پر واقع ہے۔ 

حجاج کی جانب سے جمرات کے تین حوضوں میں کنکریاں پھینکے جانے کے بعد 3 خودکار کنویئر سسٹم (conveyor system) کے ذریعے ان تمام کنکریوں کو جمع کر لیا جاتا ہے۔

اس کے بعد کنکریوں کے چھانٹے جانے اور الگ کیے جانے کی کارروائی عمل میں آتی ہے۔ 

یہ پورا نظام جمرات کے پل کی مختلف منزلوں پر نصب برقی پھاٹک کھولے اور بند کیے جانے کے ذریعے کام کرتا ہے۔

اس طرح ان کنکریوں کو منتقلی کے لیے مقررہ لاریوں تک پہنچایا جاتا ہے۔

جس کے بعد ان کنکریوں کو کچرا شمار کرکے مقررہ مقامات پر ٹھکانے لگا دیا جاتا ہے۔

سرکاری اندازے کے مطابق سالانہ تقریباً 1 ہزار ٹن کنکریوں کو ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔ 

مزید خبریں :