12 ستمبر ، 2018
لاہور: پنجاب حکومت نے نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں مزید چار روز اضافے کا فیصلہ کرلیا۔
بیگم کلثوم نواز کی وفات کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو حکومت نے 12 گھنٹے کے لیے پیرول پر رہا کیا۔
تینوں افراد اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد نور خان ایئر بیس سے خصوصی پرواز کے ذریعے رات ڈھائی بجے لاہور پہنچے۔
شریف خاندان نے تینوں شخصیات کی پیرول پر 5 روز کے لیے رہائی کی درخواست دے رکھی ہے۔
پیرول کی بڑھائی جانے والی مدت آج رات 12 بجے سے شروع ہوگی: محکمہ داخلہ
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نوازشریف،مریم اور محمد صفدر کی پیرول پر رہائی میں مزید چار دن اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی گئی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے بتایا کہ کلثوم نواز کی میت پاکستان آنے میں کسی تاخیر پر پیرول میں مزید اضافہ کردیا جائے گا جب کہ پیرول کی بڑھائی جانے والی مدت آج رات 12 بجے سے شروع ہوگی۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے جاتی امرا کو سب جیل قرار دیئے جانے کی اطلاعات کی بھی تردید کردی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جاتی امرا کو سب جیل قرار دینے کی تردید
دوسری جانب جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس حوالے سے کہا کہ نوازشریف اور مریم کے پیرول پر رہائی پر قانون کے مطابق عمل ہورہا ہے جب کہ پیرول پر رہائی میں 3 دن کی توسیع کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کلثوم نواز کے خاوند اور سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں اور 13 جولائی سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں جنہیں کلثوم نواز کے انتقال کے باعث خصوصی طور پر رہا کیا گیا ہے۔
شریف خاندان کی جانب سے رسمِ قل تک 5 دن کے لیے تینوں کی پیرول پر رہائی کی درخواست کی گئی ہے۔
گزشتہ روز بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے بعد شہباز شریف سمیت خاندان کے دیگر افراد اڈیالہ جیل پہنچے تھے اور 4 گھنٹے تک نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کی تھی۔
تکلیف میں ہوں، آخری وقت والدہ کے ساتھ نہیں تھی: مریم نواز
نور خان ایئر بیس پر گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ 'وہ بہت تکلیف میں ہیں کہ آخری وقت میں والدہ کے ساتھ نہیں تھیں'۔
اپنی والدہ کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز آب دیدہ ہوگئیں اور کہا کہ 'والدہ کے انتقال کی خبر کے بعد دن انتہائی تکلیف دہ تھا'۔ ساتھ ہی انہوں نے قوم سے اپیل کہ ان کی والدہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرے۔
اپنے رہنماؤں کے استقبال کے لیے مسلم لیگ (ن) کے کئی رہنما بھی لاہور ایئرپورٹ پہنچے۔
اس موقع پر جیو نیوز سے گفتگو میں لیگی رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 'پیرول پر رہائی نواز شریف کا بنیادی اور قانونی حق ہے۔ ضروری تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز آخری ایام میں کلثوم نواز کے ساتھ ہوتے۔ یہ ایسا دکھ ہے جو ساری زندگی مٹ نہیں سکے گا'۔
لندن میں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی۔ ان کی میت لندن کے ریجنٹ پارک کے قریب واقع مسجد کے سرد خانے منتقل کر دی گئی ہے۔
نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کینسر کے مرض سے لڑتے لڑتے 68 برس کی عمر میں گزشتہ روز انتقال کر گئی تھیں، ان کی تدفین جمعے کو جاتی امرا میں ہوگی۔
لندن میں پاکستان ہائی کمیشن نے بھی کلثوم نواز کی میت پاکستان بھجوانے میں تعاون کی پیش کش کی تھی تاہم شریف خاندان نے یہ پیشکش شکریے کے ساتھ رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ میت پاکستان بھجوانے اور جنازے کے تمام انتظامات وہ خود کر رہے ہیں۔