25 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بدنام زمانہ کمپنی ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ شعیب شیخ کو ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، ان کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ڈی جی ایف آئی اے نے شعیب شیخ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔
رواں سال جولائی میں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔عدالت نے شعیب شیخ کے علاوہ 22 دیگر ملزمان کو بھی سزائیں سنائی تھیں۔
جرم ثابت ہونے پر سزا پانے والے مجرموں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیلیں دائر کیں تو جسٹس اطہر من اللہ نے قرار دیا کہ مجرموں کے سرینڈر کرنے سے پہلے ان اپیلوں پر سماعت نہیں کی جا سکتی۔
شعیب شیخ اور دیگر پر دفعہ 419 کے تحت 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
اس کے علاوہ شعیب شیخ اور دیگر ملزمان پر دفعہ 420 کے تحت 3 سال قید 2 لاکھ روپے جرمانہ، دفعہ 468 کے تحت 7 سال قید، 5 لاکھ روپے جرمانہ اور دفعہ 471 کے تحت 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
دنیا بھر میں جعلی ڈگری کا کاروبار کرنے والی کمپنی ایگزیکٹ کے کالے دھند کا انکشاف 18 مئی 2015 کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے کیا۔
ایگزکٹ کا جعلی ڈگریوں کا اسکینڈل دنیا بھر میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث بنا کیونکہ ایگزیکٹ جعلی ڈگریوں، پیسے چھاپنے اور لوگوں کو بلیک میل کرنے کا کاروبار دنیا بھر میں پھیلا چکی تھی۔