Time 26 ستمبر ، 2018
پاکستان

سندھ میں بارشیں نہ ہونے سے جنگلی حیات کو شدید خطرات لاحق

حیدرآباد ریجن کے تین اضلاع جامشورو، تھرپارکر اور عمر کوٹ میں جنگلی حیات زیادہ پائی جاتی ہے—فوٹو/ بشکریہ سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ فیس بک پیج

کراچی: سندھ میں بارشیں نہ ہونے کے سبب جنگلی حیات کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں، خصوصاً نگر پارکر اور کیرتھر نیشنل پارک میں صورتحال تشویشناک ہے۔

حیدرآباد ریجن کے تین اضلاع جامشورو، تھرپارکر اور عمر کوٹ میں جنگلی حیات زیادہ پائی جاتی ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق کیر تھر نیشنل پارک میں 20 ہزار آئی بیکس، 14 ہزار اڑیال، 10 ہزار چنکارا اور نگر پارکر کے علاقہ میں 250 سے 300 نیل گائے موجود ہیں، لیکن بارشیں نہ ہونے کے سبب ان کے لیے گھاس ناپید اور پانی کے جوہڑ اور تالاب خشک ہو چکے ہیں۔

اس حوالے سے ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ غلام سرور جمالی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بارشیں نہ ہونے کے سبب نگر پارکر میں نیل گائے اور کیرتھر نیشنل پارک میں آئی بیکس، اڑیال اور ہرن کی نسل کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

بارشیں نہ ہونے کے سبب نگر پارکر میں نیل گائے اور کیرتھر نیشنل پارک میں آئی بیکس، اڑیال اور ہرن کی نسل کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں—۔فائل فوٹو

غلام سرور جمالی کے مطابق نگر پارکر میں اب تک 3 نیل گائے مر چکی ہیں اور اگر مارچ تک یہی صورتحال رہی تو جنگلی جانوروں کی اموات میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بارشیں نہ ہونے سے گھاس ناپید ہوچکی ہے اور پانی کے جوہڑ اور تالاب خشک ہوگئے ہیں، جس کے باعث تھرپارکر، عمر کوٹ اور جامشورو میں جنگلی حیات پر قحط کے اثرات دیکھے جا رہے ہیں۔

غلام سرور جمالی نے بتایا کہ اس حوالے سے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس کے تحت نگر پارکر میں 5 پانی کے تالاب بنائے گئے ہیں جبکہ کیر تھر نیشنل پارک میں سولر ٹیوب ویلز سے پانی فراہم کیا جا رہا ہے لیکن ضرورت زیادہ کی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کیا جا چکا ہے اور چند روز میں سمری منظور ہونے کے بعد بھرپور طریقے سے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ریلیف آپریشن شروع ہو جائے گا۔

مزید خبریں :