31 جولائی ، 2012
اسلام آباد… شفاف انتخابات کرائے بغیر کوئی چارہ نہیں، ملک بھر انتخابی کام شروع ہو گیا، یہ بات چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کیلئے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ لازم قرار دیدیا گیا ہے، ایسے انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں کہ کسی کو اعتراض نہ ہو، ماضی کی باتیں بھول جائیں سب نے غلطیاں کیں اور پہلے اتنی ٹیکنالوجی نہیں تھی لیکن اب عوام تبدیلی کے لئے تیار ہیں‘بغیر کسی ڈر اور خوف کے نادرا کے ساتھ مل کر انتخابی فہرستیں ایسی بنائی گئی ہیں جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے عملے نے فہرستوں کی تیاری میں ووٹرز کے گھر گھر جاکر تصدیق کی ہے ‘8 کروڑ 43 لاکھ 60 ہزار ووٹرز کا اندراج کیا گیا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ الیکٹورل رول پر کوئی اعتراض نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ٹیم کی طرح کام کر رہے ہیں اور نادرا کے ساتھ مل کر کام کر تے ہوئے ووٹر لسٹیں تیار کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اہل افسران موجود ہیں ووٹر لسٹیں انتہائی شفاف بنائی گئی ہیں ۔ فخر الدین جی ابراہیم کا کہنا تھا کہ ہمیشہ جھگڑا شفاف انتخابات پر ہوتا ہے انتخابی فہرستیں ایسی بنائی گئی ہیں جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈشناختی کارڈ کے حامل افراد ہی صرف ووٹ ڈال سکیں گے اور جس شخص کے پاس نادرا کا کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ نہیں ہو گا اسے ووٹ کاسٹ نہیں کرنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نادرا نے بھی ووٹر لسٹوں کی تیاری میں بہت مدد کی ہے اورہم نے تمام فیصلے اتفاق رائے سے کئے ہیں۔