13 نومبر ، 2018
اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں نامزد وفاقی وزراء فروغ نسیم اور خالد مقبول صدیقی ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی تقریباً ایک گھنٹہ تک ایف آئی اے اسلام آباد کے دفتر میں رہے جہاں ان سے منی لانڈرنگ کیس سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فروغ نسیم پر 2013 سے 2015 کے درمیان ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاونڈیشن کے فنڈ میں 2 لاکھ 68 ہزار روپے جمع کرانے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق خدمت خلق فاؤنڈیشن میں ایک ارب روپے سے زائد رقم جمع کرائی گئی تھی اور جن افراد کو منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں نوٹسز جاری کیے گئے ان پر خدمت خلق فاؤنڈیشن کے فنڈ میں خطیر رقوم جمع کرانے کا الزام ہے۔
خالد مقبول صدیقی اس وقت ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ہیں اور بیرسٹر فروغ نسیم پارٹی رہنما ہیں جب کہ ایم کیوایم مرکز میں تحریک انصاف کی اتحادی ہے۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے11 نومبر کو ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں 726 افراد کو نوٹسز جاری کیے تھے جو مختلف تنظیمی عہدوں پر کام کرتے رہے ہیں۔
بانی ایم کیو ایم اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ 2017 میں کراچی میں درج کیا گیا تھا مگر بعد میں اسے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ اسلام آباد میں منتقل کردیا گیا تھا۔