03 دسمبر ، 2018
کراچی: محض ایک سیلفی کو جواز بنا کر کراچی میں ایک نوجوان لڑکی اور سوات میں اس کے منگیتر کو مبینہ طور پر 'غیرت کے نام' پر قتل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے قصبہ کالونی کی رہائشی سیکنڈ ایئر کی طالبہ مرینہ کا خالہ زاد کزن اور منگیتر سلمان کچھ عرصہ قبل سوات سے کراچی آیا اور یہاں اس نے مرینہ کے ساتھ ایک سیلفی لی۔
سوات واپس جاکر سلمان نے اپنے دوستوں اور اہلخانہ کو وہ سیلفی دکھائی، جسے مرینہ کے والد نے غیرت کا مسئلہ قرار دیا۔
پولیس کے مطابق مرینہ کے والد نے پہلے سوات جاکر سلمان کو فائرنگ کرکے قتل کیا اور پھر واپس آکر گذشتہ ماہ 7 نومبر کی رات اسلحے کے زور پر اپنی بیٹی کو بھی زہر دے کر کمرے میں بند کردیا، جو اگلے روز یعنی 8 نومبر کو دم توڑ گئی، جسے اسی روز دفن کردیا گیا۔
واقعے کے بعد مرینہ کی والدہ نے اپنے بھائی محمد زیب کی مدد سے پیرآباد تھانے میں قتل کا مقدمہ درج کروایا، جس پر پولیس نے مرینہ کے والد اور دادا کو گرفتار کرلیا۔
تاہم مقتولہ کے ماموں محمد زیب کا موقف ہے کہ انہیں اور ان کی بہن کو بھی قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
ایک ویڈیو پیغام میں مرینہ کے ماموں کا کہنا تھا کہ وہ ڈر کے مارے روپوش ہیں، کیونکہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
محمد زیب نے حکام سے تحفظ فراہم کرنے کی بھی اپیل کی۔