حیدرآباد میں نویں اور دسویں جماعت کے 25 مارچ سے ہونے والے امتحانات ملتوی

اس سال ایک لاکھ 32 ہزار طلبہ و طالبات ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت ہونے والے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات دے رہے ہیں— فوٹو: فائل

ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد نے نویں اور دسویں جماعت کے 25 مارچ سے شروع ہونے والے امتحانات ملتوی کردیے۔

ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور زئی نے امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سال ایک لاکھ 32 ہزار طلبہ و طالبات ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت ہونے والے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات دے رہے ہیں۔

ڈاکٹر مسرور زئی کے مطابق صوبائی حکومت نے سندھ ایجوکیشن بورڈز ریگیولیٹری اتھارٹی قائم کر کے صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کو ریگولیٹری اتھارٹی کے ماتحت کر دیا ہے تاہم حیدرآباد کے تعلیمی بورڈ کے ملازمین اسے بورڈز کی خود مختاری کے خلاف سازش قرار دے رہے ہیں۔

بورڈز کے ملازمین گزشتہ ایک ماہ سے احتجاج کررہے ہیں اور دفتر کی تالا بندی کی ہوئی ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے تاحال کسی قسم کا اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

امتحانات ملتوی کیے جانے کے باعث تقریباً ایک لاکھ 32 ہزار طلبہ وطالبات پر یشانی کا شکار ہیں۔ ماہرین تعلیم کا کہنا ہے اگر یہ صورت حال برقرار رہی تو طلبہ کی امتحان میں کارگردگی شدید متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

مزید خبریں :