پاکستان
Time 28 اپریل ، 2019

کراچی میں مبینہ غلط انجیکشنز لگنے سے مزید 2 بچے دم توڑ گئے



کراچی: شہر قائد میں مبینہ طور پر غلط انجیکشنز لگنے سے مزید 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے 13 ڈی میں بچی صبا کو رات میں سانس کی تکلیف پر والد کلینک لے کرگیا جہاں اسے خود کو ڈاکٹر بتانے والے شخص نے انجیکشن لگایا تو بچی فوری انتقال کرگئی۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ رات گئے چھاپے میں اتائی کو گلشن اقبال سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص عدنان کو ڈاکٹریٹ ڈگری کا بھی نہیں معلوم، پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

دوسری جانب بچی صبا کے والد ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ بچی کو کھانسی اور نزلہ تھا جس کی وجہ سے اسے کلینک لےکر گیا، ڈاکٹر نے بچی کو چیک کر کے انجیکشن اور دوائی لکھ کردی اور ڈاکٹر نے بچی کو انجیکشن لگایا تو اس کے منہ سے جھاگ آگیا۔

ظفر اقبال نے مؤقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر عدنان نے بچی کی طبیعت خراب ہوتی دیکھ کر کہا کہ اسے دوسرے اسپتال لے جاؤ تاہم بچی دوسرے اسپتال لیجانے سے قبل ہی دم توڑ گئی۔

اِدھر جناح اسپتال میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ذکیہ نے ہفتہ وار چھٹی کی وجہ سے بچی کا پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کردیا تاہم جیو نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد ایم ایل او نے اسپتال آکر پوسٹ مارٹم کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور پوسٹ مارٹم کیا۔

میڈیکو لیگل رپورٹ کے مطابق بچی کا انتقال کیمیکل کی زیادتی کی وجہ سے ہوا، کیمیکل کی زیادتی سے بچی کےچہرے پرنشانات موجود تھے، بچی کے جسم کے نمونے لیبارٹری بھجوادیے گئے ہیں رپورٹ آنے کے بعد موت کی اصل وجہ سامنے آسکے گی۔

ڈاکٹرز نے بچے کو ہائی ڈوز دوا دی جس کا ری ایکشن ہوا، والد حنین جوکھیو

دوسرا واقعہ کراچی کے علاقے ملیر کالا بورڈ کے نجی اسپتال میں پیش آیا جہاں  ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث 3 ماہ کا بچہ حنین ولد ارشد جوکھیو انتقال کرگیا۔ یرقان کے علاج کے دوران دماغ ناکارہ ہوگیا، پہلے بچے کی آنکھ ضائع ہوئی پھر زندگی ہی نہ رہی۔

والد ارشد جوکھیو کے مطابق ڈاکٹرز نے بچے کو ہائی ڈوز دوا دی جس کا ری ایکشن ہوگیااور بچہ 2 روز تک تشویشناک حالت میں زیر علاج رہا اور دوسرے نجی اسپتال منتقل کیے جانے کے دوران دم توڑ گیا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے دارالصحت اسپتال میں غلط انجیکشن لگنے سے 9 ماہ کی نشویٰ جاں بحق ہوگئی تھی۔

مزید خبریں :