09 اگست ، 2019
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت معطل کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی صورتحال پر غور کیا گیا اور کئی اہم فیصلے کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت معطل کرنے کی منظوری دی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اس فیصلے کے بعد پاکستانی نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو بھی ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
وفاقی کابینہ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے متفقہ طور پر منظور ہونے والی مذمتی قرارداد کی بھی توثیق کی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزرات تجارت نے پاک بھارت دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت فوری معطل کی جاتی ہے جو مزید احکامات تک معطل رہے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت کی معطلی کا اطلاق فوری ہوگا۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 6 اور 7 اگست کو ہوا تھا جس میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔