27 اگست ، 2019
سابق کپتان، ریکارڈ ساز فاسٹ بولر اور مشہور مبصر وسیم اکرم، مکی آرتھر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بنانے والی کمیٹی میں شامل تھے اور انہیں ہٹانے کیلئے بھی وسیم اکرم سب سے آگے تھے۔
ورلڈکپ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی کرکٹ کمیٹی کے جائزہ اجلاس میں وسیم اکرم سب سے ٹھوس دلائل دے رہے تھے، ان کے بعد مصباح الحق بھی مکی آرتھر کو تبدیل کرانا چاہتے تھے۔
حیران کن طور پر مکی آرتھر کو کوچ برقرار نہ رکھنے کے حوالے سے احسان مانی نے کرکٹ کمیٹی کی رائے کو ویٹو کرنے سے گریز کیا۔
احسان مانی کا وعدہ اور انکار دونوں رویے مکی آرتھر کو سکتے میں ڈال گئے۔ مکی آرتھر اسی پریشانی میں سامان سمیٹ کر گھر چلے گئے۔
مصباح الحق ایک سال تک مکی آرتھر کی کوچنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے۔ وسیم اکرم اور مکی آرتھر بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز کراچی کنگز کیلئے ایک ساتھ کام کر چکے ہیں لیکن دونوں کی جوڑی کراچی کی ٹیم کو اوپر نہ لے جاسکی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو سوا تین سال بعد گھر بھیجنے کی کرکٹ کمیٹی کی سفارش کو چیئرمین احسان مانی نے من و عن تسلیم کر لیا۔
اس سلسلے میں ہیڈ کوچ کے عہدے کے سب سے فیورٹ امیدوار سابق کپتان مصباح الحق کانام بار بار میڈیا میں آرہا ہے لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔
ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں مصباح الحق کے علاوہ وسیم اکرم، عروج ممتاز، پی سی بی کے ڈائریکٹرانٹرنیشنل ذاکر خان اور سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر بھی پیش پیش تھے لیکن وسیم اکرم، مکی آرتھر کو ہٹانے کیلئے اجلاس میں سب سے متحرک دکھائی دے رہے تھے۔
مکی آرتھر چھ مئی 2016 کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر کیے گئے تھے اور اس وقت یہ عہدہ سابق فاسٹ بولر وقار یونس کے جانب سے خالی ہوا تھا۔
مکی آرتھر کا نام کوچ تلاش کرنے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی نے تجویز کیا تھا جس میں رمیز راجہ اور وسیم اکرم شامل تھے۔ جب مکی آرتھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ بنے اس وقت پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کی باگ ڈور مصباح الحق کے ہاتھوں میں تھی جنہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا اختتام پاکستان کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان کی حیثیت سے کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی نے اتفاق رائے سے یہ تجویز دی تھی کہ مکی آرتھر کو مزید توسیع دینا بے کار ہے حالانکہ احسان مانی اور منیجنگ ڈائریکٹر پی سی بی وسیم خان، مکی آرتھر سے وعدہ کر چکے تھے کہ انہیں مزید دو سال کی توسیع دی جائے گی۔
تاہم جب کرکٹ کمیٹی کی تجویز احسان مانی کے پاس گئی تو انہوں نے ماہرین کی رائے کو اہمیت دے کر مکی آرتھر کو فارغ کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم نے اچانک مکی آرتھر کے حوالے سے اپنی رائے تبدیل کی جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستانی کوچ کو لانے کی عندیہ دیا اور مصباح الحق اس عہدے کیلئے فیورٹ بن گئے۔
مکی آرتھر کے دور میں پاکستان ٹیم کی ٹی ٹوئنٹی میں کارکردگی بہت اچھی رہی اور سرفراز احمد کی قیادت میں یہ ٹیم عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر جا پہنچی۔
ون ڈے انٹرنیشنل میں مکی آرتھر کے نام کے آگے چیمپئنز ٹرافی کی جیت درج ہے لیکن ون ڈے انٹرنیشنل میں بطور پاکستانی کوچ مکی آرتھر کا مجموعی ریکارڈ غیر متاثر کن ہے کیونکہ ان کے دور میں کھیلے گئے 66 ون ڈے میچوں میں سے پاکستانی ٹیم صرف 29 میچ جیتنے میں کامیاب ہو سکی، 34 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور تین میچ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے۔