پاکستان
Time 08 ستمبر ، 2019

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بہتر ہونے کا بھارتی دعویٰ مسترد کردیا

بھارتی قومی سلامتی کے مشیر نے مقبوضہ وادی کی صورتحال پر غلط تاثر پیش کرنے کی کوشش کی: ترجمان دفترخارجہ  — فوٹو:فائل 

پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی اور صورتحال بہتر دکھانے کے دعوے کو مسترد کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ وادی کی صورتحال سے متعلق بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی بریفنگ کو مسترد کرتا ہے۔

ترجمان کے مطابق بھارتی مشیر نے مقبوضہ وادی کی صورتحال پر غلط تاثر پیش کرنے کی کوشش کی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی دعوؤں کے باوجود بدستور کرفیو جاری ہے جو اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا ہوا ہے، کشمیری رہنما بالخصوص حریت قیادت نظر بند اور قید ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت غیر قانونی اقدامات سے مقبوضہ وادی کا آبادیاتی تناسب بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی دعوؤں کے برعکس کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گنز کا استعمال جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی شدید قلت کی اطلاعات ہیں، غلطی سے ایل او سی پار کرنے والے شہریوں سے متعلق من گھڑت کہانی بنانے کی کوشش کی گئی۔

ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے جعلی فلیگ آپریشن سے آگاہ کر چکے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ذرائع ابلاغ مکمل طور پر بند ہیں، کشمیری مساجد میں نماز جمعہ پڑھنے سے قاصر ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ عالمی تنظیموں سمیت ایمنسٹی انٹرنیشل بھارتی دعوؤں پر سوال اٹھا رہی ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں مکروہ ہتھکنڈوں سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔ 

مقبوضہ وادی کا مسلسل 35 روز سے دنیا بھر سے رابطہ منقط ہے، ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند ہے جبکہ بھارتی فوج نے اب تک اس عرصے میں کئی نوجوانوں کو شہید اور سیکڑوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ 

مزید خبریں :