Time 03 اکتوبر ، 2019
پاکستان

بہ زور طاقت افغان مسئلے کا حل نکلنا ہوتا تو 19 سال کافی تھے، شاہ محمود

پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو ، خطے میں امن نہ چاہنے والی قوتیں خون خرابہ چاہتی ہیں ،شاہ محمود قریشی

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو اور معاملات سلجھیں۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج ملا برادر کی سربراہی میں طالبان کے سیاسی کمیشن کے 12 رکنی وفد سے سوا گھنٹے ملاقات ہوئی، ہم نے طالبان  کے سامنے پاکستان کانقطہ نظر پیش کیا اور ان کا مؤقف سنا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طالبان وفد نے مذاکرات میں تعطل کی وجوہات اور اسے معطل کرنے سے متعلق اپنا مؤقف پیش کیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو اور معاملات سلجھیں، خطے میں امن نہ چاہنے والی قوتیں خون خرابہ چاہتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امن مخالف قوتیں چاہتی ہیں کہ مسلمان آپس میں الجھتے رہیں اور ان کی دکان چمکتی رہے، ان قوتوں کے مفادات ہیں،ان کے کِک بیکس، کمیشن اور کھانا پینا لگا ہوا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا واحد حل سیاسی حل ہے، بہ زور بازو افغان مسئلے کا حل نکلنا ہوتا تو 19 سال کا عرصہ کافی تھا۔

وزیرخارجہ نے افغان وفد سے مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان سے گفتگو کا نچوڑ یہ ہے کہ بات ساری طے ہوچکی تھی، معاہدے پر تقریباً رضا مندی ہوگئی تھی، میری دعا ہے اور یہ کہوں گا کہ بات بہت آگے بڑھ چکی ہے اور حوصلہ افزا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان طالبان کی اور بھی نشستیں ہوں گی، امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد بھی پاکستان میں ہیں ان سے بھی طالبان کی ملاقات ہوگی۔

واضح رہے کہ افغان طالبان کا 12 رکنی وفد ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں پاکستان کے دورے پر موجود ہے جہاں انہوں نے  وزارت خارجہ میں پاکستانی حکام سے ملاقات کی۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان مسئلے کے جلد پرُ امن حل کیلئے تمام ممکنہ کوششیں کرنے کا وقت ہے اور افغانستان میں مستقل امن کیلئے پاکستان تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھےگا۔

مذاکرات کے بعد جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی پر تیار ہیں، امریکا مذاکرات میں واپس آئے تو اُسے خوش آمدید کہیں گے۔

ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو چکا، اور اُس معاہدے پر آج بھی قائم ہیں۔

مزید خبریں :