پاکستان
Time 10 اکتوبر ، 2019

نمرتا اور مہران ابڑو کے درمیان 4 ہزار سے زائد بار فون پر رابطوں کا انکشاف

طالبہ نمرتا— فوٹو فائل 

آصفہ ڈینٹل کالج لاڑکانہ کی طالبہ نمرتا اور ان کے دوست مہران ابڑو اور علی شان کے رابطوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ ایف آئی اے سائبرونگ کی جانب سے نمرتا ہلاکت کیس کی رپورٹ پولیس نے حاصل کرلی ہے جس میں نمرتا اور ان کے دوست مہران ابڑو اور علی شان کے ساتھ رابطوں کی تفصیلات بتائی گئی ہیں۔

ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق نمرتا اور مہران ابڑو کے درمیان بہت زیادہ رابطہ تھا اور دونوں 4  ہزار بار کال اور ٹیکسٹ میسیج کے ذریعے بات چیت کرچکے تھے۔

رپورٹ کے مطابق نمرتا نے آخری بار 15 ستمبر کو مہران ابڑو سے رابطہ کیا تھا اور اسی ماہ میں نمرتا نے صرف ایک بار اپنے بھائی ڈاکٹر وشال سے بات کی تھی جب کہ قتل کے روز والد سے بھی ایک بار اور والدہ سے 4 بار بات کی تھی۔

پولیس نے مزید 5 طالبات کے بیانات قلمبند کر کے ایف آئی اے کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز جامشورو نے نمرتا کی ہسٹوپیتھالوجی ایگزامنیشن رپورٹ لاڑکانہ پولیس کے حوالے کی تھی جس میں نمرتا کی موت کی وجہ بظاہر دم گھٹنے یا آکسیجن نہ ملنے سے قرار دی گئی۔

نمرتا قتل کیس

خیال رہے کہ 16 ستمبر کو نمرتا کی لاش کالج ہاسٹل میں ان کے کمرے سے ملی تھی جس پر کہا گیا تھا کہ طالبہ نے خودکشی کی ہے جبکہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی موت کی وجہ خودکشی قرار دی گئی ہے۔

تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ نمرتا اپنے دوست مہران ابڑو سے شادی کی خواہش مند تھی اور دونوں کے درمیان دوستانہ تعلقات بھی تھےلیکن چند ماہ پہلے مہران ابڑو نے شادی سےانکارکردیاتھا اوریہ جوازپیش کیا تھا کہ دونوں کے بیچ اسٹیٹس کاایک بہت بڑا فرق ہے۔ مذہب تبدیل کرنا بھی ممکن نہیں ۔مہران ابڑو کے اس انکار کے بعد سے ہی نمرتا شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہوگئی تھی۔

امرتا کے ہاسٹل میں اس کےساتھ دو روم میٹس بھی رہتی تھیں۔ واقعہ کی رات وہ تقریبا بارہ سے ایک کے درمیان سوگئی تھیں۔صبح چھ بجے کے قریب دونوں سہیلیاں مندر جانے کے بعد اپنی کلاس میں چلی گئیں۔ دوپہر دو بجے جب دونوں لڑکیاں واپس کمرے میں آئیں تو کمرہ اندر سے لاک تھا۔ بارہا دستک کے باوجود دروازہ نہ کھلنے پراندرجھانکاتو لائٹ آن تھی ۔ دونوں پریشان ہوئیں اوروارڈن کی مدد سے دروازے کالاک توڑاگیا تو اندر کا منظر دل ہلادینے والا تھا۔ نمرتا دونوں چارپائیوں کے بیچ پڑی تھی اور اس کے گلے میں دوپٹہ جکڑاہوا تھا۔دونوں سہیلیوں نے گلے سے دوپٹہ کو آزادکرنےکی بہت کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکیں۔

تفتیشی ذرائع یہ بھی بتاتےہیں اگر یہ قتل تھا تو دروازہ اندر سے کس طرح بند تھا؟ قاتل نمرتا کو قتل کرنے کے بعد باہرکیسے گیا؟ تفتیشی حلقوں کے مطابق جس کمرے سے نمرتا کی لاش ملی اس کمرے کی چھت کی اونچائی تقریبا 13 سے 14 فٹ تھی جبکہ نمرتا کا قد تقریبا پانچ فٹ کے قریب تھا۔اگر اس نے اپنے بیڈ یا کرسی سے اوپر خود کو لٹکانے کی کوشش کی تو پنکھے تک اس کا دوپٹہ کیسے پہنچا؟ یہ بھی ہوسکتاہے کہ اس نے اپنے دوپٹے کو اونچا اچھال کر پنکھے کے اوپر سے گزارا ہو گا اور پھر اپنے گلے کے گرد لپیٹنے میں کامیاب ہو گئی اور کمرے میں پڑی کرسی کو دھکا دیا اور جھول گئی۔

نمرتا کے بھائی کے مطابق اگر اس نے خودکشی کی ہے تو پنکھا سیدھا کیسے رہ گیا؟؟تفتیشی اداروں کے مطابق نمرتا کا وزن تقریبا پچاس کلو کے لگ بھگ تھا ۔50کلوکےوزن سے پنکھے کا ایک پراوپری سطح سےکچھ متاثر ہواہےجوغورسے دیکھنے پرپتاچلتاہے۔ البتہ نمرتانےجب کرسی کو دھکا دیا ہوگاتو دوپٹہ پھسل کر پروں کے درمیان آگیا اور وہ نیچے لٹکی اور گرگئی ہوگی جس سے اس کی آنکھ کے قریب آنے والی چوٹ کے نشان واضح ہیں۔ تمام صورتحال پر مزید تحقیقات جاری ہیں تفتیشی حلقوں کے مطابق یہ تمام گھتیاں جلد سلجھا دی جائیں گی۔

تفتیشی حلقوں کامحور مہران ابڑو ہے جو نمرتاکی موت کے بعد سےبےحد پریشان ہے ۔ مہران ابڑو نے اپنے فون سےدونوں کے درمیان ہونےوالی تمام چیٹ پہلے ہی ضائع کر دی تھیں۔ مہران ابڑو کو پولیس نے حفاطتی تحویل میں لے لیا ہے۔ تفتیش کرنےوالے کہتےہیں کہ نمرتا آئی فون استعمال کرتی تھی۔ جدیدماڈل ہونے کی وجہ سے فون ان لاک کئےجانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

مزید خبریں :