14 اکتوبر ، 2019
وفاقی کابینہ نے کاروباری طبقے کے تحفظات پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو خصوصی کمیٹی بنانے کی سفارشات کر دیں، نیب کسی بھی کارروائی سے پہلے اس خصوصی کمیٹی کو اعتماد میں لے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو روکنے یا نہ روکنے کا فیصلہ صوبائی حکومتوں نے کرنا ہے، کابینہ نے اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں تبدیلی کی منظوری بھی دے دی ہے، غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے قانون اپنا راستہ بنائے گا، وزیراعظم کا گھر بھی اگر ریگولیشن میں آتا ہے تو مبرا نہیں ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ وزیر اعظم نے چین اور ایران کے دوروں پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان چور بچاؤ تحریک لے کر اسلام آباد آرہے ہیں مگر ان تلوں میں تیل نہیں، مارچ کو روکنے یا نہ روکنے کا فیصلہ صوبائی حکومتوں نے کرنا ہے۔
کابینہ اجلاس میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر بھی بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو بھی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
کابینہ نے ڈاکٹرعصمت طاہرہ کو منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) نیشنل فرٹیلائزرز اور مسعود نقوی کو ممبر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینچ کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) پالیسی بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے رئیل اسٹیٹ آرڈیننس 2019 کے تحت ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام ،اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیشن ایکٹ 2018 کے بورڈ ممبران کی تعیناتی کی بھی منظوری دے دی۔