دنیا
Time 17 اکتوبر ، 2019

ترکی نے شمالی شام میں کردوں کیخلاف آپریشن 5 روز کیلئے معطل کردیا

آپریشن معطل ہونے کے بعد ترکی پر مزید کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی ،امریکی نائب صدر،فوٹو:رائٹر

ترکی شمالی شام میں جاری کرد ملیشیا کے خلاف آپریشن 5 روز کیلئے روکنے پر رضا مند ہوگیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں موجود امریکی نائب صدر مائیک پنس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور ترکی نے شام میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

مائیک پنس کے مطابق ترکی کی افواج  آپریشن بہار امن (پیس اسپرنگ) کو 5 روز (120 گھنٹے)کیلئے روکنے پر راضی ہوگئی ہیں تاکہ اس دوران شامی کرد ملیشیا (وائے پی جی) اس علاقے سے نکل جائے جسے ترکی سیف زون بنانا چاہتا ہے۔

نائب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے دوران آپریشن بہار امن مکمل طور پر معطل رہے گا اور اس دوران کسی قسم کی عسکری کارروائی نہیں کی جائے گی۔

مائیک پنس کا تھا کہ آپریشن معطل ہونے کے بعد ترکی پر مزید کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی جب کہ آپریشن ختم ہونے کے بعد ترکی پر لگائی گئی پابندیاں بھی اٹھالی جائیں گی۔

اس سے قبل مائیک پنس نے ترکی کے صدر رجب طیب اروان سے انقرہ میں تقریباً دو گھنٹے ملاقات کی اور شام میں جاری آپریشن سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا آپریشن روکنے کا خیر مقدم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ترکی کی جانب سے آپریشن روکنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا ،اُن کا کہنا تھا کہ اب لاکھوں افراد کی جانیں محفوظ ہوجائیں گی۔





ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تین دن قبل تک یہ معاہدہ ہونا نامکمن تھا ، اس معاہدے کیلئے تھوڑی سختی کرنا ضروری تھی۔

 آپریشن کی معطلی کا مطلب جنگ بندی نہیں، ترک وزیر خارجہ

دوسری جانب ترک وزیر خارجہ نے شمالی شام میں آپریشن روکنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی معطلی کا مطلب جنگ بندی ہرگز نہیں کیونکہ جنگ بندی دو طرفہ اور جائز گروہوں میں ہوتی ہے۔

دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی معطلی کا مطلب جنگ بندی ہرگز نہیں ترک وزیر خارجہ ،فوٹو: فائل 

انقرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی شمالی شام میں آپریشن اس وقت تک ختم نہیں کرے گا جب تک سیف زون سے دہشت گرد نکل نہیں جاتے ۔

واضح رہے کہ ترکی اپنی سرحد سے متصل شامی علاقے کو محفوظ بنا کر ترکی میں موجود کم و بیش 20 لاکھ شامی مہاجرین کو بھی وہاں ٹھہرانا چاہتا ہے۔

ترکی کی جانب سے شمالی شام میں گذشتہ 9 روز سے علاقے میں موجود کرد ملیشیا کے خلاف فوجی کارروائی کاسلسلہ جاری ہے۔ترک وزارت دفاع کے مطابق آپریشن میں اب تک کر د ملیشیا کے 673 اہلکار مارے گئے ہیں۔

دوسری جانب سیرئین مانیٹرنگ گروپ کے مطابق ترکی کے آپریشن کے آغاز کے بعد سے ترک شام سرحدی علاقوں سے 3 لاکھ سے زائد شہری نقل مکانی کر چکے ہیں۔

مزید خبریں :