Time 24 اکتوبر ، 2019
پاکستان

نوازشریف کا علاج اگر پاکستان میں نہیں تو عدالتی حکم پر باہر بھیجا جائے گا، فردوس عاشق

پاکستان کے اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، آئی سی یو میں موجود لوگ بھی انسان ہیں، ہم چاہتے ہیں انسانیت کہ قدر ہو نہ کہ شخصیت کی، معاون خصوصی— فوٹو: فائل

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ان کے نزدیک اسپتالوں میں پڑا ہر مریض نواز شریف ہے، اشرافیہ ان کی ترجیح نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیماری کاعلاج پاکستان میں نہیں توعدالتی حکم پرباہر بھیجا جائے گا، بیماری پر سیاست وہ کر رہے ہیں جن کے پاس اور کچھ کرنے کو نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، آئی سی یو میں موجود لوگ بھی انسان ہیں، ہم چاہتے ہیں انسانیت کہ قدر ہو نہ کہ شخصیت کی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کا عزم ہے کہ ہم سب یکساں قانون کے تابع ہوں، میاں صاحب سے متعلق درخواست کا عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی وہی ہو گا، حکومت کسی ذاتی فیصلے کے تحت کام نہیں کر رہی۔

خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی درخواست پر جمعے کو میڈیکل رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ مریم نواز کی رہائی کی درخواست پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنے بھائی نواز شریف اور بھتیجی مریم نواز کی فوری رہائی کیلئے الگ الگ درخواستیں دائر کی ہیں۔

شہباز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست دائر کررکھی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے شہباز شریف کی جانب سے ان کے بھائی نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے سروسز اسپتال کے ایم ایس کو نواز شریف کا علاج کرنےوالے ایک ڈاکٹر اور میڈیکل رپورٹس کے ہمراہ جمعہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

نیب، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کو بھی نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید میاں نوازشریف کی طبعیت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔

نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر محمود ایاز نے بتایا کہ نواز شریف کے مرض کی ابتدائی طور پر تشخیص کر لی گئی ہے، نواز شریف کی تلی کے بے ترتیب کام کرنے سے پلیٹلیٹس ٹوٹ رہے ہیں، نواز شریف کو ایک دوا شروع کرا دی گئی ہے جب کہ دوسری دوا پورے جسم کے اسکین کے بعد شروع کرائی جائے گے۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا امید ہے تین سے چار روز میں نواز شریف کی طبعیت میں بہتری آئے گی۔

مزید خبریں :