Time 24 اکتوبر ، 2019
پاکستان

جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری

وفاقی حکومت کی جانب سے صوبوں کو بھی انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے ،فوٹو:ٹوئٹر

وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق نجی ملیشیا کا قیام آئین کے آرٹیکل 256 کی خلاف ورزی ہے،جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصارالاسلام  قانون کی خلاف ورزی کا سبب بن سکتی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے صوبوں کو بھی انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ تین روز قبل وفاقی کابینہ نے جے یو آئی (ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سفارش کی منظوری دی تھی۔

قبل ازیں وزارت داخلہ کی جانب سے انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کیلئے وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی سمری میں کہا گیا تھا کہ جے یو آئی (ف) کی ذیلی تنظیم لٹھ بردار ہے اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا، قانون میں کسی قسم کی مسلح ملیشیا کی اجازت نہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل جے یو آئی (ف) کے باوَردی محافظ دستے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان محافظ دستے سے سلامی لے رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا حکومت نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جے یو آئی ف کے محافظ دستے کے خلاف کارروائی کا اعلان بھی کیا تھا۔

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن کی جماعتوں نے حمایت کی ہے جبکہ آزادی مارچ کے اعلان کے بعد سے ہی ملک میں سیاسی گرما گرمی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

دوسری جانب  وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (جی یو آئی-ف) کو آزادی مارچ کی مشروط اجازت دے دی ہے لیکن انتظامیہ اور پولیس کی تیاریاں بھی ساتھ ساتھ جاری ہیں۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ڈی چوک پر کنٹینر لگا کر راستے بند کردیے ہیں جبکہ 400 سے زائد کنٹینرز سڑکوں پر موجود ہیں جنہیں مارچ کے راستوں پر لگایا جائے گا۔

آزاد کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب سے اضافی پولیس نفری بھی اسلام آباد طلب کرلی گئی ہے جبکہ راولپنڈی پولیس نے 3 ہزار اضافی اہلکار طلب کرلیے ہیں۔

مزید خبریں :