26 اکتوبر ، 2019
لاہور: سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹیلیٹس 45 ہزار تک پہنچ گئے۔
سابق وزیراعظم 5 روز سے لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی طبیعت ناساز ہے۔ سابق وزیر اعظم کے پلیٹیلیٹس بڑھ کر 45 ہزار سے زائد ہوگئے جس کے بعد انہیں اسٹرائیڈز دینا بند کردیے گئے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق پلیٹیلیٹس کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہونے تک نوازشریف کی حالت خطرے سے باہر قرار نہیں دی جاسکتی جبکہ خو ن بہنے کے خدشے پر اُنہیں شیو اور ٹوتھ برش کرنے اور ناک سے بال نکالنے سے منع کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف کو ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کی ادویات بھی دی جارہی ہیں، قوت مدافعت بڑھانے کا تیسرا انجکشن بھی دے دیا گیا، ان کے دونوں گردوں میں معمولی پتھریاں ہیں، پرواسٹیٹ گلینڈ کا مرض بھی لاحق ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے شکوہ کیا کہ خون کی رپورٹ اُن تک پہنچنے سے پہلے ہی میڈیا کے پاس چلی جاتی ہے لہٰذا ان کی بیماری سے متعلق رازداری قائم رکھی جائے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نوازشریف نے میڈیکل بورڈ کے سامنے بیرون ملک علاج کرانے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، انہیں نمک، چینی اور چکنائی کے استعمال سے بھی روک دیا گیا ہے اور متوازن غذا دی جارہی ہے۔
نوازشریف کا ٹراپ آئی اور ٹراپ ٹی ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے: رپورٹ
نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق ان کا ٹراپ آئی اور ٹراپ ٹی ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے، ٹراپ آئی اور ٹراپ ٹی ٹیسٹ پازیٹو آنے کا مطلب یہ ہے کہ نواز شریف کو معمولی ہارٹ اٹیک ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ نواز شریف کی ایکوکارڈیوگرافی اور ای سی جی کی رپورٹ نارمل ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نوازشریف کی شوگر ہائی اور بلڈ پریشر بھی بڑھا ہوا ہے جب کہ معمولی ہارٹ اٹیک کی وجہ سے پی آئی سی کے ڈاکٹرز کو بھی سروسز اسپتال طلب کرلیا گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ پلیٹیلیٹس کم ہونے کے باعث نوازشریف کی خون پتلا کرنے کی دوائی بند کی گئی تھی تاہم اب اس دوا کو دوبارہ شروع کرادیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف کو دل کی یہ تکلیف طبی اصطلاح میں 'این اسٹیمی' کہلاتی ہے جس کے لیے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ کو ایمرجنسی میں بلایا گیا ہے، طبی جانچ کے نتیجے میں نواز شریف کے دل میں اینزائمز (پروٹین مالیکیولز) کی تعداد زیادہ پائی گئی۔
ذرائع کے مطابق معالجین سابق وزیراعظم کے دل کی موجودہ تکلیف کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کیوں کہ وہ دل کے عارضے میں پہلے سے مبتلا ہیں اور ان کے دو آپریشن ہو چکے ہیں۔
صوبائی وزیرصحت کی نواز شریف کو معمولی ہارٹ اٹیک کی تصدیق
وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیراعظم کو معمولی ہارٹ اٹیک کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کی رات انجائنا کی تکلیف کی وجہ سے نوازشریف کو مائنر ہارٹ اٹیک ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی پی کی تشخیص کے بعد نوازشریف کا علاج جاری ہے، اُن کے پلیٹیلیٹس بڑھ کر 45 ہزار تک پہنچ گئے ہیں۔
ایک سوال پر یاسمین راشد نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں ہے، ملک میں عالمی معیار کے ڈاکٹر ہیں جو ہر علاج کرسکتے ہیں۔
نواز شریف وینٹی لیٹر پر نہیں ہیں: سربراہ میڈیکل بورڈ
میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسرڈاکٹرمحمود ایاز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹیلیٹس 45 ہزار تک پہنچ گئے ہیں اور اب ان کی حالت بہتر ہے جب کہ اُن کی انجیو گرافی نہیں کی جارہی۔
ڈاکٹرمحمود ایاز کے مطابق نوازشریف کو بلڈ پریشر اور شوگر کی ادویات کے ساتھ انجیکشن لگ رہے ہیں تاہم وہ وینٹی لیٹر پر نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پرشوکت خانم اسپتال کے سی ای او ڈاکٹرفیصل سلطان کوسروسز اسپتال بھجوادیا گیا تاکہ وہ وزیراعظم کو میاں صاحب کی صحت سے متعلق لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھیں۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کی مگر ان کی العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا معطلی تک رہائی ناممکن ہے۔