Time 27 اکتوبر ، 2019
پاکستان

کشمیریوں کی تحریک کو اب کوئی نہیں روک سکتا: وزیراعظم عمران خان



وزیراعظم عمران خان نے کہا  ہے کہ کشمیریوں کی تحریک کو اب کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

وزیراعظم عمران خان کا مسئلہ کشمیر پر قوم کے نام ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ آج 27 اکتوبر وہ سیاہ ترین دن ہے جب بھارت کی فوجیں کشمیر میں داخل ہوئیں، اس کے بعد بھارتی وزیر اعظم اقوام متحدہ گئے جہاں سیکیورٹی کونسل نے فیصلہ میں کشمیر کے لوگوں کو حق دیا کہ وہ پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حق ان کو کبھی نہیں ملا بلکہ کشمیر کے لوگوں سے دھوکا کیا گیا اور جھوٹے وعدے کیے گئے، پھر دھاندلی شدہ الیکشن کے ذریعے ان کو کنٹرول کیا گیا، 30 سال قبل بھی الیکشن میں دھاندلی کی گئی تو لوگ سڑکوں پر آگئے اور قتل عام ہوا۔ 

ان کا کہنا ہے کہ آزادی کی تحریک میں ایک لاکھ کشمیری شہید ہوچکے ہیں، بجائے دنیا یا ہندوستان کے لوگ اس کا نوٹس لیتے بلکہ مودی نے دوسری بارانتخابات جیتے تو 5 اگست کو کشمیر میں کرفیو لگادیا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق ختم کردیے۔

مودی مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کرالیں: عمران خان 

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں تمام جماعتوں نے لوکل گورنمنٹ انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور کنڑولڈ انتخابات کے باوجود بی جے پی کو بری طرح شکست ہوئی، اگر مودی سمجھتے ہیں مودی  نے کشمیریوں کی خوشحالی کے لیے جانوروں کی طرح بند کردیا ہے اور وہ سمجھتے ہیں یہ کشمیر کے لوگوں کی پسند ہے تو مودی مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کرالیں، سب پتا چل جائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ یوم سیاہ کشمیرمنانے کا مقصد کشمیریوں کو پیغام دیناہے کہ پاکستان ان کے ساتھ ہے، چاروں صوبے اور تمام اقلیتیں کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں، ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کو مسئلہ کشمیر سے آگاہ کیا ہے، فرانس کے صدر اور جرمن چانسلر کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سربراہان مملکت کو بھی ظلم وستم سے آگاہ کیا، اقوام متحدہ میں تقریر سے دنیا کو مسئلہ کشمیر سے آگاہی ملی، پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھےگا۔

’ہتھیار اٹھانے کی بات کرنے والےکشمیریوں اورپاکستان سے دشمنی کررہے ہیں‘

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں بیان سنتا ہوں کہ جہاد کشمیر میں شروع کردیں یا فوج کشمیر چلی جائے تو ان کے لیے کہہ رہا ہوں کہ جو یہ بات کررہے ہیں وہ کشمیریوں اورپاکستان سے دشمنی کررہے ہیں کیونکہ ہندوستان یہی چاہتا ہے‘۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے 9 لاکھ فوج کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف نہیں رکھی بلکہ کشمیر کے لوگوں پر دہشت پھیلانے کے لیے رکھی ہے، اس کا مقصد ہی یہی ہے کشمیریوں کو اس طرح دباؤ کہ وہ اپنی آزادی کی تحریک سے پیچھے ہٹ جائیں اور  اقوام متحدہ کی جانب سے دیے گئے حق سے محروم ہوجائیں‘۔

ان کا کہنا ہے کہ مودی حکومت چاہتی ہے کہ کسی طرح پاکستان کو کشمیر کی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرائیں اور مودی حکومت کشمیریوں کی حالت زار سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے، مودی حکومت کسی واقعے کا بہانہ بناکر کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑنا چاہتی ہے، یہ سیاسی تحریک ہے اور ہم نے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی طورپر مدد کرنی ہے، کشمیریوں کی تحریک کو اب کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ میں کشمیر کا سفیر تو ہوں لیکن میں آپ کا ترجمان اور وکیل بھی بنوں گا اور آپ کے ساتھ کھڑا ہوں اور اقوام متحدہ نے استصواب رائے کا جو حق دیا تھا جب تک وہ حق نہیں ملتا میں جدوجہد کرتا رہوں گا۔

یاد رہے کہ آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کی جانب سے قبضے کے 72 برس پورے ہونے پر یوم سیاہ منایا۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے اور  بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ 

مزید خبریں :