دنیا
Time 31 اکتوبر ، 2019

امریکا نے داعش سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی ویڈیو جاری کردی

ویڈیو میں داعش سربراہ کی ہلاکت کے بعد اس کے رہائشی کمپاؤنڈ کو تباہ کرتے بھی دکھایا گیا ہے،فوٹو: اسکرین گریب، پینٹاگون

امریکی حکام نے شام میں داعش سربراہ ابوبکر البغدادی کے خلاف کامیاب آپریشن کی پہلی ویڈیو جاری کردی۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں امریکی ہیلی کاپٹرز کے حملے کے بعد امریکی فوجیوں کو اس کمپاؤنڈ کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جہاں سرنگ میں جانے سے پہلے ابوبکر البغدادی موجود تھا۔

ویڈیو میں داعش سربراہ کی ہلاکت کے بعد اس کے رہائشی کمپاؤنڈ کو تباہ کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ مکینزی کے مطابق داعش سربراہ کاکمپاؤنڈ تباہ ہونے کے بعد ایک بہت بڑے گڑھے والا پارکنگ ایریا لگ رہا تھا۔

جنرل مکینزی کا کہنا تھا کہ سرنگ میں داعش سربراہ کی جانب سے خودکش دھماکے کے نتیجے میں اس کے ساتھ 2 بچے بھی مارے گئے، اس سے قبل حکام نے 3 بچوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

امریکی جنرل نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے داعش سربراہ کی مرنے سے قبل رونے اور گڑگڑانےکے دعوے کی تصدیق نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ابوبکر البغدادی رینگتے ہوئے اپنے دوبچوں کے ساتھ سرنگ میں چلا گیا جہاں اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا،جب کہ اس وقت اس کے باقی ساتھی باہر موجود تھے، اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ کس طرح کا شخص تھا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران کمپاؤنڈ میں موجود خودکش جیکٹ پہنے 4 خواتین اور ایک مرد کو ہلاک کیا گیا جب کہ کمپاؤنڈ سے باہر ہیلی کاپٹرز پر فائرنگ کرنے والے لاتعداد داعش کے جنگجو جوابی فائرنگ میں مارے گئے۔

امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ بغدادی کی شناخت اس کے 2004 میں عراق جیل میں قید کے دوران لیے گئے ڈی این اے  ریکارڈ سے کی گئی۔جس کے بعد اس کی باقیات کو تنازعات سے متعلق فوجی قانون کے مطابق 24 گھنٹوں کے اندر سمندر برد کردیا گیا۔

امریکی فوجی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اپنے سربراہ کی موت کا بدلہ لینے کے لیے داعش انتقامی کارروائی کرسکتی ہے  جس کے لیے وہ تیار ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ اتوار کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں ایک آپریشن میں ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

امریکی حکام کی جانب سے آپریشن کی تفصیلات بھی بتائی گئی تھیں جس کے مطابق امریکی صدر کی منظوری کے بعد 8 اپاچی اور چینوک ہیلی کاپٹرز نےکارروائی میں حصہ لیا جس میں ڈیلٹا فورس کے اسپیشل آپریٹرز اور ایک کتا بھی شامل تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی فورسز 2 گھنٹے تک کمپاؤنڈ میں موجود رہیں اور اہم معلومات جمع کیں، واپسی پر امریکی فورسز نے عمارت پر 6 راکٹ فائر کرکے اسے بھی تباہ کر دیا۔

داعش سربراہ کی شناخت کیلیے اس کا زیر جامہ چرایا گیا

دوسری جانب اس آپریشن میں امریکی فوج کا ساتھ دینے والی سیریئن ڈیموکریٹک فورس ( ایس ڈی ایف) کے ایک اہم کمانڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ البغدادی کی موت کی تصدیق کیلئے اُس کے زیر جامہ (انڈرویئر) سے مدد لی گئی۔

ایس ڈی ایف کے سینیئر کمانڈر نے ٹوئٹ میں دعویٰ کیاکہ آپریشن سے قبل ان کے جاسوسوں نے داعش سربراہ کا زیر جامہ چرایا تھا اور امریکی حکام نے اس سے ڈی این اے نمونے حاصل کرلیے تھے، بغدادی کی موت کے بعد اس مقام سے ملنے والے ڈی این اے کے نمونوں کو زیر جامہ کے نمونوں سے ملایا گیا جس سے تصدیق ہوئی کہ مارا جانے والا شخص ابو بکر البغدادی ہی تھا۔

واضح رہے کہ آپریشن کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کرد ملیشیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جانب سے امریکا کو اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

روس کا امریکی آپریشن پر شکوک و شبہات کا اظہار

ادھر روس نے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی امریکی آپریشن کے دوران ہلاکت پر شکوک و شبہات ظاہر کرتے ہوئے سوالات اٹھادیے ہیں

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہےکہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے خلاف امریکا کے آپریشن کے حوالے سے کوئی معتبر اور ٹھوس شواہد موجود نہیں۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا۔

روسی حکام کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کےا س دعوے کو بھی رد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکی افواج شام میں روس کے زیر اثر فضائی حدود سے گزر کر گئیں۔

خیال رہے کہ داعش کے سربراہ ابوبکرالبغدادی کو دنیا کا مطلوب ترین دہشت گرد قرار دیا گیا تھا جس کے سر کی قیمت ڈھائی کروڑ امریکی ڈالر رکھی گئی تھی۔ اس سے پہلے بھی کئی بار ان کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔

جون 2014 میں عراق اور شام کے بڑے رقبے پر داعش نے قبضہ کرکے خود ساختہ اسلامی ریاست کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے داعش نے شام و عراق میں کارروائیاں تیز کردی تھیں

مزید خبریں :