27 نومبر ، 2019
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن سپریم کورٹ کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد سے حکومت متحرک ہے۔
سپریم کورٹ میں حکومت نے آج آرمی چیف کی توسیع کے حوالے سے نئی سمری پیش کی تاہم عدالت نے اس پر بھی اعتراض اٹھادیا اور سماعت کل تک ملتوی کردی۔
اسی تناظر میں وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں حکومتی وزراء، ماہرین قانون اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے سمری میں بار بار غلطیوں پر ناگواری کا اظہار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوی نے بھی سمری اور نوٹی فیکیشن میں فرق پر تحفظات ظاہر کیے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپنی ٹیم سے استفسار کیا کہ جو اعتراضات عدالت نےاٹھائے، سمری کی تیاری کے وقت یہ نکتے کیوں نظرانداز ہوئے؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے عدالتی فیصلے کے بعد غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کیے جانے کے بعد آج پھر سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران حکومت کو مہلت دی کہ حکومت کل تک حل نکالے ورنہ آئینی ذمہ داری پوری کریں گے۔