30 نومبر ، 2019
لاہور میں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان سیاسی حریفوں پر تنقید کرنا نہ بھولے اور کہا کہ مولانا فضل الرحمان ڈیزل کے پرمٹ فتح کرنے اسلام آباد آئے تھے۔
پریس کانفرنس میں وزیراعظم کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان بھی موجود تھیں۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کا کرم ہے اقتصادی ٹیم نے محنت کی اور ورلڈ بینک نے تعریف کی لیکن یہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ ہم ناکام ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ڈیزل کے پرمٹ فتح کرنے اسلام آباد آئے تھے، ’پانی آتا ہے‘ بھی ان کے ساتھ تھا، ان لوگوں کو خطرہ تھا کہ ان کی دکانداریاں بند ہو جائیں گی، یہ ایک مافیا ہے جن کا مفاد اپنا پیسہ بچانا ہے، مافیا کو ڈر لگا ہوا ہے کہ 30 سال سے جو حلوہ کھا رہے ہیں وہ پکڑے جائیں گے۔
پنجاب میں اکھاڑ پچھاڑ پر ان کا کہنا ہے کہ میں چیلنج کرتا ہوں جو کچھ پنجاب میں اب ہوا پہلے کبھی نہیں ہوا، یہ لوگ وزیراعلیٰ پنجاب کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، میں نے اور وزیراعلیٰ نے بیٹھ کر بیروکریسی میں تبدیلیوں کا فیصلہ کیا، بہترین بیورو کریٹس اور آئی جی لیکر آئے ہیں، پہلی بار پرانے اور نئے پنجاب میں فرق نظر آئے گا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت سے متعلق سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ڈاکٹرز کی رپورٹ کو تفصیل سے دیکھا، اس میں ایسا تھا کہ مریض کی حالت ٹھیک نہیں جس پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر باہر جانے کی اجازت دی، عدالت نے کہا ہے کہ ہر ایک یا دو ہفتے بعد رپورٹ دی جائے گی لہٰذا اب جلد پتا چل جائے گا۔
قانونی ٹیم کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کا فیصلہ پڑھ لیں، انہوں نے حکومتی لیگل ٹیم پر کوئی تنقید نہیں کی اور اب یہ معاملہ نمٹ چکا ہے، اس پر مزیدبات نہیں کرنا چاہتا۔
ماحولیاتی آلودگی سے متعلق انہوں نے کہا کہ آئل ریفارئنریز کو کوالٹی اپ گریڈ کرنے کے لیے 3 سال دیے ہیں، اگر تین سال میں کوالٹی بہتر نہ کی تو آئل ریفائنریز بند کردیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ چاول کی فصل کی باقیات جلانے کا مسئلہ حل کریں گے، مشینری درآمد کریں گے جس سے فصلوں کی باقیات جلانے کے بجائے فائدہ ہوگا اور آلودگی نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیل کارخانوں اور بھٹیوں سے آلودگی ہوتی ہے، اینٹوں کے بھٹوں میں زگ زیگ ٹیکنالوجی لائی جائے گی، اس سے آلودگی نہیں ہوگی، لاہور میں 60 ہزار کینال پر اربن جنگلات اگائیں گے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور میں ہیں جہاں انہوں نے پنجاب کے صوبائی اراکین اسمبلی، بیوروکریسی اور پولیس کے سینئیر افسران سے ملاقاتیں کیں۔