پاکستان
Time 02 دسمبر ، 2019

ایف آئی اے کے کسی بندے کو بلا کر کچھ نہیں کہا، علی زیدی کا وضاحتی بیان

اگرہمیں کہیں بہتری کی گنجائش نظر آتی ہے تو ہمارا فرض ہے اس پر توجہ دیں، وفاقی وزیر برائے بحری امور— فوٹو: فائل

وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے میڈیا پر اپنے حوالے سے چلنے والی خبروں کی ترید کی ہے۔

اپنے وضاحتی بیان میں علی زیدی نے کہا کہ ’اگرہمیں کہیں بہتری کی گنجائش نظر آتی ہے تو ہمارا فرض ہے اس پر توجہ دیں، میں دبئی سے کراچی ائیرپورٹ پہنچا تو ہزاروں لوگ امیگریشن کاؤنٹر پر کھڑے تھے‘۔

علی زیدی نے کہا کہ ’کراچی ائیرپورٹ پر 50 میں سے 5 امیگریشن کاؤنٹر کھلے تھے، میرے لیے الگ سے کاؤنٹر کھولنے پر میں نے کہا کہ باقی لوگوں کو بھی یہاں لائن لگائیں، ایف آئی اے کے کچھ افراد سے پوچھا کہ آپ کاؤنٹر پر کیوں نہیں تو جواب ملا شفٹ ختم ہوگئی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے کہا اگر آپ مزید کچھ دیر کاؤنٹر پر بیٹھ جائیں تو یہ رش ختم ہوجائے گا، ائیرپورٹ پر لوگوں نے مجھ سے آکر شکایت بھی کی، جب سارے کاؤنٹر کھل گئے تو لوگوں نے شکریہ بھی ادا کیا‘۔

علی زیدی نے یہ بھی کہا کہ ’ہم حکومت میں لوگوں کی خدمت کرنے آئیں ہیں، وفاقی وزیر ہونے کے سبب میری ڈیوٹی ہے کہ کچھ غلط ہورہا ہے تو اسے صحیح کروں، میں نے کسی ایف آئی اے کے بندے کو بلا کر کچھ نہیں کہا، جو ویڈیو وائرل ہوئی وہ سی سی ٹی وی ویڈیو ہے جو ایف آئی اے سے نکلی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کی شکایت پر ہٹایا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ 29 نومبر کو علی زیدی لندن سے اسلام آباد پہنچے تو انہوں نے ایف آئی اے کےکام میں مداخلت کی، علی زیدی ائیرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) اہلکاروں کو امیگریشن ڈیسک پر بٹھانا چاہتے تھے اور اہلکاروں کو امیگریشن ڈیسک پر بٹھانے کا حکم بھی دیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود ایف آئی اےکے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن کو عہدے سے ہٹاکر واجد ضیاء کو نیا ڈی جی ایف آئی اے تعینات کردیا ہے۔

بشیر میمن نے اس اقدام کے بعد اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

مزید خبریں :