پاکستان
Time 04 دسمبر ، 2019

ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 238 فیصد اضافہ ہوا: حفیظ شیخ

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ  رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 238 فیصد اضافہ ہوا۔

حکومتی معاشی ٹیم وزیراعظم عمران خان  کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ 

پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ ملک میں معاشی کارکردگی پر ایک بحث چل رہی ہے اور معاشی کارکردگی پر حکومت اور اپوزیشن کا مختلف مؤقف ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ آزاد عالمی اداروں کی پاکستانی معیشت سے متعلق کیا رائے ہے۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھ رہی ہیں، ڈالر آنے سے خوشحالی ہوگی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بتدریج کمی آرہی ہے، اگر سود کی ادائیگی ہٹا دیں تو مالی خسارہ ختم ہو گیاہے جبکہ تجارتی خسارہ کم ہورہا ہے اور بین الاقوامی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کے صدر نے پاکستان کی اقتصادی کارکردگی کو سراہا،  ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے اپنے پروگرام میں 3 ارب ڈالر کا اضافہ کیا، آئی ایم ایف دنیا کا سب سے بڑا مالی ادارہ ہے اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان کی اقتصادی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا، آئی ایم ایف نے کہا پاکستان نے وعدوں پر مکمل عملدرآمد کیا۔

مشیر خزانہ کے مطابق موڈیز نے پاکستان کے بارے میں اپنی رپورٹ جاری کی ہے اور ریٹنگ کو منفی سے ہٹا کر مستحکم قرار دیا ہے، موڈیز کی رپورٹ نے پوری دنیا کو ہماری معاشی اقدامات سے آشکار کیا ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں نے ایک ارب ڈالر کی پورٹ فولیو سرمایہ کاری کی۔

حفیظ شیخ نے بتایا کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا، پچھلے سال کے مقابلے میں ساڑھے 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، اسٹاک مارکیٹ 40 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر چکی ہے اور بلومبرگ نے پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کو دنیا کی بہترین کارکردگی والی اسٹاک مارکیٹ قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹیکس محصولات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 فیصد اضافہ ہوا، حکومت نے اخراجات پر زبردست کنٹرول قائم رکھا ہے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ 5 ماہ میں نان ٹیکس محصولات میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں 50 فیصد اضافہ ہوا، حکومت چاہتی ہے کہ ملک میں نوکریاں ملیں، روزگار کے مواقع پیدا ہوں، کم آمدنی والے افراد کو تعمیرات کے لیے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ادارے حکومت کی نہیں پاکستان کی تعریف کررہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا، حکومت کا مفاد پاکستان کے مفاد پر حاوی نہیں ہے، یہ میرٹ کی بنیاد پر چلنے والی حکومت ہے، اداروں کو مضبوط کیا جارہا ہے، ایکسچینج ریٹ کے اندر حکومت کی مداخلت نہیں، ایف بی آر میں اصلاحات کی جارہی ہیں۔

وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور  حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے معاشی اشاریے بہترہوتے جائیں گے تو لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بھی بہترہوجائے گی، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کا معیشت میں  15 فیصد حصہ ہے، مجموعی معیشت میں اس سال 3 فیصد گروتھ ہوگی، دیگر معیشت کی طرح لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بھی بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ موسم اور بھارت سے تجارت بند ہونے سے اشیائے ضروریہ میں کمی آئی ہے۔

گزشتہ روز معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے ادارے موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کرتے ہوئے آؤٹ لُک کو منفی سے مستحکم کر دیا تھا۔

موڈیز کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ریٹنگ بی تھری پر برقرار رکھی ہے تاہم پہلے مستقبل یعنی آؤٹ لُک منفی تھا جسے اب موڈیز نے مستحکم کردیا ہے۔

مزید خبریں :