07 دسمبر ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے ناقدین کی تنقید کا کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ پر کام کا دباؤ نہیں، تنقید کرنے والے اپنی توانائی ضائع کر رہے ہیں۔
سری لنکا سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد آسٹریلیا میں بھی قومی ٹیم کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
قومی ٹیم کی پے در پے شکست کے بعد سینیئر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں نے چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق کو تنقید کا نشانہ بنایا اور متعدد شخصیات نے ان کے 2 عہدے رکھنے پر بھی شدید نکتہ چینی کی تھی۔
تاہم اب لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مصباح الحق نے ناقدین کی تنقید کا کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر کام کا دباؤ نہیں ہے، جو تنقید کرتے ہیں دراصل وہ سیٹیں خالی کرانا چاہتے ہیں اور جو تنقید کر رہے ہیں وہ اپنی توانائی ضائع کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ سب جلد ٹھیک ہو جائے گا، میں نہیں چاہتا کہ پاکستان کرکٹ کا ستیاناس ہو۔
ایک سوال کے جواب میں چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ ٹیم کی سلیکشن تنہا نہیں کرتا بلکہ 6 سلیکٹرز کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا غور سے جائزہ لے کر انتخاب کرتے ہیں، سب کے ساتھ مشاورت کے بعد ٹیم منتخب کی گئی تھی اور سلیکشن کمیٹی میں کوئی ون مین شو نہیں ہے۔
خیال رہے کہ چیف سلیکٹر و ہیڈکوچ مصباح الحق نے سری لنکا کے خلاف قومی ٹیسٹ ٹیم کا اعلان کیا اور فواد عالم کی 10 برس بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
ٹیم میں کپتان اظہر علی، بابراعظم، محمد رضوان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد عباس، عابد علی، حارث سہیل، کاشف بھٹی، اسد شفیق، یاسر شاہ، شان مسعود، امام الحق اور عمران خان شامل ہیں۔