21 دسمبر ، 2019
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آج پاکستان میں نہ عوام ،نہ صحافت اور نہ ہی سیاست آزاد ہے، ہم نے انگریزوں اور آمروں سے آزادی اس لیے نہیں چھینی تھی کہ کسی سلیکٹڈ کےغلام بنیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں ورکرزکنونشن سے خطاب میں کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے عوامی راج کے لیے شہادت قبول کی، افسوس سے کہنا پڑتا ہے یہ وہ جمہوریت نہیں جس کے لیے ہمارے کارکن نے کوڑے کھائے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں حقیقی جمہوریت قائم کرنی ہے، ہم کسی سلیکٹڈ کے غلام بننے کو تیار نہیں، 2013 کےانتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا یہ آر اوز الیکشن ہیں، 2018 کے انتخابات میں سب نے دیکھا تاریخی دھاندلی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلی جماعت تھے جس نے قومی اسمبلی میں کہا تھاکہ آپ الیکٹڈ نہيں سلیکٹڈ ہیں، یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں نہ صاف وشفاف الیکشن کا موقع ملتاہے، نہ احتجاج کرنے دیا جاتاہے۔
27 دسمبر کو راولپنڈی میں پیپلز پارٹی کے جلسے کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ راولپنڈی میں جاکر دنیا کو باور کروائيں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہيں اور اگر اس ملک میں حکمرانی ہوگی تو عوام کی مرضی کی حکمرانی ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف تکلیف میں ہیں تو قومی احتساب بیورو(نیب) سے تو ردعمل آنا تھا، یہ سمجھتے ہیں نیب کی وجہ سے ہم ڈر جائيں گے ، یہ ان کی بھول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی سلیکٹڈ ہمارے پنڈی آنے سے ڈر گيا ہے، اس نے نوٹسز بھیجنے شروع کردیے ہیں، ہم نے تو ایوب ، ضياء اور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا ، تم تو کٹھ پتلی ہو سلیکٹڈ ہو، نہ مشرف کامیاب ہوا ، نہ آپ کامیاب ہوں گے، پیپلز پارٹی کے جیالے بہادر ہیں، وہ کسی نیب نوٹس سے نہیں ڈرتے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ نے تو وعدہ کیا تھا کہ ایک کروڑ نوکری ديں گے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد وہ مزید روزگار چھین رہے ہيں،انہوں نے وعدہ کیا تھا پچاس لاکھ گھر بنائيں گے، انکروچمنٹ کے نام پر غریبوں کے سر سے چھت چھین رہے ہیں۔
بلاول بھٹوزرداری کا مزید کہنا تھا کہ یہ عجیب حکومت ، عجیب کابینہ ہے، برطانیہ کا شہری بھی آپ کی کابینہ کا ممبر ہے ،حکومت اب بنے گی تو عوام کی بنے گی اور عوام کی حکمرانی ہو گی۔
خیال رہے کہ نیب راولپنڈی نے بلاول بھٹو زرداری کو 24 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلاول کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلب کیا گیا ہے اور انہیں بطور ڈائریکٹر زرداری گروپ بلایا گیا ہے۔