Time 15 جنوری ، 2020
پاکستان

الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کی تقرری کیلئے حکومت کو چوتھی بار مہلت مل گئی

الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کی تقرری کے لیے حکومت کو مزید 10 دن کی مہلت مل گئی۔

حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے مزید مہلت کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔

رہنما ن لیگ اور درخواست گزار محسن شاہنوار رانجھا نے کہا بتایا گیا ہے کہ صدر مملکت کو 4 آرڈیننسز واپس لینے کی سمری بھجوائی گئی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ میں اب چیزیں مشاورت کے ساتھ طے ہو رہی ہیں، ہماری یہی گزارش ہوتی ہے کہ ایوان کو رولز کے مطابق چلایا جائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صدارتی آرڈیننسز کے حوالے سے بھی درخواست زیر سماعت ہے۔ 

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا یہ خوش آئند بات ہے کہ پارلیمنٹ کی بے توقیری نہیں ہوئی، پارلیمنٹ کا تقدس اور آئین کی سربلندی ضروری ہے، پارلیمنٹ سپریم ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی حکومت کی مزید مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے لیے مزید 10 روز کی مہلت دیدی اور کیس کی مزید سماعت 27 جنوری تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بلوچستان اور سندھ کے لیے دو ممبران کے تقرر کی منظوری دی تھی تاہم چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے دونوں ممبران سے حلف لینے سے معذرت کر لی تھی۔

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے طریقہ کار کو غلط قرار دیا گیا تھا جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبران الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے جاری ہونے والے صدارتی آرڈیننس کو معطل کر دیا تھا۔

بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 5 دسمبر تک معاملہ پارلیمنٹ میں طے کرنے کی مہلت دی تھی لیکن حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہیں ہو سکا تھا، پھر 5 دسمبر کو ہی ہائیکورٹ نے 2 ارکان کی تقرری کے لیے 10 روز کی مہلت دی تھی لیکن اس دوران بھی ناموں پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔

مہلت پوری ہونے پر 17 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک بار پھر سیکرٹری قومی اسمبلی کی استدعا پر معاملے کے حل کے لیے مزید 10 روز کی مہلت دی تھی۔

حکومت کی جانب سے اس معاملے پر مزید مہلت مانگی گئی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے 31 دسمبر کو الیکشن کمیشن کے 2 نئے ارکان کی تعیناتی کے لیے حکومت کو مزید 15 روز کی مہلت دی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان مدت ملازمت 6 دسمبر کو پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوچکے ہیں اور پنجاب کے سینیئر ممبر جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ہیں۔

آئینی طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری 45 روز میں ہونا ضروری ہے تاہم حکومت اور اپوزیشن میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر دو ارکان کے معاملے پر ڈیڈلاک ہے۔

متحدہ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کررکھا ہے۔

مزید خبریں :