Time 18 جنوری ، 2020
پاکستان

رانا ثناء کا شہریار آفریدی اور ڈی جی اے این ایف کو عدالت میں بلانے کا مطالبہ

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور ممبر قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کا نے وزیر مملکت شہریار آفریدی اور ڈائریکٹر جنرل انسداد منشیات فورس (اے این ایف) میجر جنرل عارف ملک کو  عدالت میں بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

منشیات برآمدگی کیس میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا شہریار آفریدی اور ڈی جی اے این ایف کو عدالت میں بلایا جائے اور پوچھا جائے کہ اگر سازش ہوئی ہے تو بتایا جائے کس نے سارش کی؟  وہ ویڈیو بھی لائیں جس کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ 

رانا ثناء اللہ نے کہا عدالت میں بھی یہی کہا کہ یہ بات عیاں ہو گئی ہے کہ یہ کیس سیاسی انتقام ہے، حکومت نے بدترین سیاسی انتقام کی بنیاد پر جھوٹا مقدمہ قائم کیا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ختم کرنے کے لیے جھوٹے اور بے بنیاد کیسز بنانے کا طریقہ کار اپنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا مہنگائی بہت زیادہ ہے اور لوگوں کے کاروبار بند ہو چکے ہیں، اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے حکومت ایشوز بناتی ہے۔

رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس ہونے جا رہا ہے، عوامی مسائل پر ضرور لائحہ عمل بنائیں گے، اپوزیشن عوامی مسائل کو بھرپور طریقے سے اٹھائے گی۔

نواز شریف سے متعلق پوچھے گئے سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جو مریض اپنے گھر سے اسپتال جا سکتا ہے تو کیا وہ ہوٹل نہیں جا سکتا؟

یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن کے ہوٹل میں ایک تصویر سوشل میڈیا کی زینت بنی تھی جس پر فواد چوہدری اور فیاض الحسن چوہان نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

فواد چوہدری کا اس تصویر پر طنز کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ لندن کے اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہونے والی ملاقات کےمناظر ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا نے دیکھا نواز شریف کی تصویر وائرل ہوئی اور آل شریف ہوٹل میں علاج معالجہ کروا رہے تھے۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا ہمیں نہیں لگتا کہ نوازشریف لندن میں علاج کروا رہے ہیں، ہمیں کوئی معلومات نہیں لندن میں کیا علاج ہو رہا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ کیا سیر سپاٹے بھی نواز شریف کے علاج کا حصہ ہیں؟

ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ 2020 میں مڈٹرم انتخابات ہوں گے اور اس حکومت سے چھٹکارا ملے گا۔

مزید خبریں :