وزیر اعظم کے خط کا جواب: شہباز شریف نے بھی چیف الیکشن کمشنر کیلئے 3 نام تجویز کر دیے

 اپوزیشن لیڈر  شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے خط کا جواب دیتے ہوئے 3 نام تجویز کر دیے۔

چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور  پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ شہباز شریف نے وزیر اعظم کے خط کا جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے تین نام تجویز کیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق  ان 3 ناموں میں سابق سیکرٹریز ناصر محمود کھوسہ، اخلاق احمد تارڑ اور عرفان قادر کے نام شامل ہیں۔

 خط میں اپوزیشن لیڈر کی جانب سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 25 نومبر 2019ءکو جس عمل کا آغاز کیا تھا اس میں غیرضروری اور بلاجواز تاخیر کی گئی۔

خیال رہے کہ وزیراعظم نے 15 جنوری کو  چیف الیکشن کمشنر کی تقرری  کے لیے 3 سابق وفاقی سیکرٹریوں کے نام تجویز کیے تھے جن میں جمیل احمد، فضل عباس میکن اور سکندر سلطان راجہ کا نام شامل تھا۔

دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات جاری ہیں۔

حکومت کی چیف الیکشن کمشنرکےنام پر اپوزیشن سےتعاون کی درخواست 

پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے قبل اسپیکر اسد قیصر کی موجودگی میں پہلے غیر رسمی مشاورت ہوئی، ذرائع کے مطابق حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق کے لیے اپوزیشن سے تعاون کی درخواست کی۔

جمعیت  علمائے اسلام (ف)  کی رکن شاہدہ اختر علی نے کہا کہ اگر اب معاملہ عدالت میں گیا تو ان کی پارٹی اختلافی نوٹ دے گی۔

بعد ازاں پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر کی طرف سے تجویز کردہ نام حکومت کو پیش کر دیے گئے۔

 اجلاس میں اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے نئے ناموں پر غور کے لیے وقت مانگ لیا ہے ،غور کے بعد کل ہونے والے اجلاس میں کسی نام کو حتمی شکل دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے لیے  پیپلز پارٹی نے عرفان قادر کا نام تجویز کیا ہے جب کہ حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے سابق سیکرٹری سکندر سلطان راجہ کے نام  پر تعاون طلب کیا ہے اور ان کے نام کو حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے۔ 

 چیف الیکشن کمشنر کیلئے 95 فیصد پیشرفت ہوگئی ،سینیٹر مشاہد اللہ

پارلیمانی کمیٹی کے رکن سینیٹر مشاہد اللہ خان نے دعوٰی کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے لیے 95 فیصد پیش رفت ہوگئی ہے  اور منگل کو نام پراتفاق ہوجائےگا۔

خیال رہے کہ چیف الیکشن کمیشن سردار رضا خان 6 دسمبر 2019کو ریٹائر ہوگئے ہیں اور ان کی جگہ جسٹس (ر) الطاف قریشی قائم مقام الیکشن کمشنر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کی تقرری 45 روز کے اندر کرنا ضروری ہے اور چیف الیکشن کمشنر کے نام پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اتفاق ضروری ہے تاہم دونوں میں ڈیڈ لاک کے باعث یہ معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا ۔

چیف الیکشن کمشنر اور دیگر دو ارکان کی تقرری پر پارلیمانی کمیٹی کے ارکان میں بھی   ڈیڈ لاک کے باعث معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا تھا تاہم اب  اس کے بھی پایہ تکمیل تک پہنچنے کا امکان ہے۔

مزید خبریں :