21 جنوری ، 2020
اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے ملک میں آٹے کے بحران پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ عوام نے نئے پاکستان کے لیے ووٹ دیا تھا اب بھگتیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شاہد خاقان عباسی اور دیگر کےخلاف ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب حکام نے سابق وزیراعظم کو عدالت میں پیش کیا جب کہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل حاضری سے استثنیٰ کے باعث پیش نہ ہوئے۔
نیب عدالت نے کیس میں ایک مفرور ملزم شاہد اسلام کے وارنٹ گرفتاری پر رپورٹ طلب کرلی۔
احتساب عدالت نے کہا کہ ایک مفرور ملزم کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں کرسکتے، مفرور ملزم کےوارنٹ گرفتاری کی رپورٹ آجائے پھر کارروائی آگے بڑھے گی۔
بعد ازاں عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 فروری تک توسیع کردی۔
پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 70 روپے کلو آٹا بک رہا ہے، حکومت اپنی ناکامی پر شرمندہ بھی نہیں، آٹا نہیں دے سکتے تو شرمندہ تو ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی حکومت کو نئے پاکستان کے لیے ووٹ دیا تھا اب بھگتیں کیونکہ حکومت کا ہر دن پاکستان کی عوام پر بھاری ہوگا۔
پارٹی رہنماؤں سے ناراضی کے سوال پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ میری کسی سے کیا ناراضی ہو سکتی ہے؟ اسمبلی میں کوئی بھی بات کریں، اسپیکر صاحب اجلاس ختم کر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے معاملات اسمبلی میں اٹھانے ہوتے ہیں مگر بدقسمتی سے اسمبلی چل ہی نہیں رہی، اسمبلی میں اب تک صرف ایک بل بڑی عجلت سے پاس ہوا ہے۔
الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے معاملے پر شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی پر بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے کیونکہ اس کے بغیر معاملات چل نہیں سکتے۔