دنیا
Time 27 جنوری ، 2020

یوکرینی طیارہ حادثہ: حقیقت ایرانی صدر کے استعفے کی دھمکی کے بعد سامنے لائی گئی

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاسداران انقلاب نے تین روز تک یوکرینی طیارے کو میزائل سے مار گرانے کی حقیقت ایرانی صدر حسن روحانی سے چھپائے رکھی۔

ایران میں 8 جنوری کو یوکرین کا مسافر طیارہ پرواز کے چند ہی منٹ بعد گِر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں طیارے پر سوار مسافروں اور عملے کے اراکین سمیت تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایران نے ابتدائی طور پر طیارے کو میزائل سے مار گرائے جانے کے واقعے کی تردید کی تاہم جب اس حوالے سے ویڈیوز منظر عام پر آئیں تو ایران نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر ناصرف معافی مانگی بلکہ متاثرہ افراد کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا۔

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ جب تک طیارے کو مار گرائے جانے کے حوالے سے ایران کے مؤقف سے مطمئن نہیں ہو جاتے اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اب یوکرینی طیارے کو میزائل سے تباہ کرنے کی تحقیقات میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاسدارن انقلاب کو طیارے کی میزائلوں سے تباہی کے چند منٹ بعد ہی حقیقت کا ادراک ہو گیا تھا لیکن تین روز تک صدر حسن روحانی سے یہ بات چھپائی گئی۔

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر حسن روحانی کو 11 جنوری کو حقیقت بتائی گئی جس پر ایرانی صدر نےالٹی میٹم دیا کہ ذمے داری قبول کی جائے ورنہ وہ استعفیٰ دے دیں گے۔

اس تمام تر صورت حال پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے مداخلت کی اور حکم دیا کہ طیارے سے متعلق حقیقت تسلیم کی جائے۔

مزید خبریں :