Time 30 جنوری ، 2020
پاکستان

جاپان نے کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے کٹس پاکستان بھجوا دیں

حکومت نے جرمنی، چین اور ہانگ کانگ سے پرائمرز یا کیمیکلز کی خریداری کے لیے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ مقامی طور پر کورونا وائرس کی تشخیص کی جا سکے: قومی ادارہ برائے صحت— فوٹو:فائل 

کراچی: حکومت جاپان نے کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے ایک ہزار نمونوں کی کٹس پاکستان بھجوا دیں۔

قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کے لیب ڈویژن کے انچارج ڈاکٹر محمد سلیمان نے بتایا کہ جاپانی حکومت کی جانب سے بھجوائی گئیں کٹس جمعے کی صبح موصول ہوگی جس کے بعد کم از کم ایک ہزار مشتبہ نمونوں کی تشخیص کے قابل ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان کے علاوہ امریکا کے ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کی جانب سے بھی کیمیکلز حکومت پاکستان کو مہیا کیے جارہے ہیں جو کہ چند دنوں میں پاکستان پہنچ جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے جرمنی، چین اور ہانگ کانگ سے ان پرائمرز یا کیمیکلز کی خریداری کے لیے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ مقامی طور پر کورونا وائرس کی تشخیص کی جا سکے۔

ڈاکٹر محمد سلیمان کے مطابق اِس وقت قومی ادارہ برائے صحت تقریباً تمام وائرسز کی تشخیص کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن چونکہ کورونا وائرس ایک نیا جرثومہ ہے، اس لیے اس کی تشخیص میں استعمال ہونے والے پرائمرز یا کیمیکلز پاکستان میں تیار نہیں ہورہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعے کے روز قومی ادارہ برائے صحت کو پرائمرز ملنے کے بعد پورے ملک سے مشتبہ نمونے اُن کے پاس پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔

وفاقی وزارت صحت کے حکام نے بھی بتایا ہے کہ چین، جاپان، امریکا اور جرمنی بھی پاکستان کو کورونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے آلات اور رہنمائی فراہم کرنے پر تیار ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کے حکام بھی ضروری ادویات اور آلات حاصل کر رہے ہیں جنہیں کسی بھی ناگہانی صورت حال میں حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے گا۔

دوسری جانب کراچی میں آغا خان اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ بھی کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے پرائمرز یا کیمیکلز حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انہیں بھی اس وائرس کی تشخیص کی صلاحیت حاصل ہو سکے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے گردونواح میں واقع ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے کئی چینی شہری کورونا وائرس کے شبے میں آغاخان اسپتال لائے گئے تھے جنہیں طبی معائنے کے بعد کلیئر قرار دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے اب تک دنیا کے 16 سے زائد ممالک میں کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جب کہ صرف چین میں اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 170 ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 7 ہزار 700 سے تجاوز کرچکی ہے۔

مزید خبریں :